الیکشن کمیشن نے آج جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخاب کی تاریخوں کا اعلان کر دیا۔ جموں و کشمیر کے لیے یہ انتخاب بہت اہم ہے کیونکہ آخری بار وہاں اسمبلی انتخاب 2014 میں ہوا تھا۔ اس وقت جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ حاصل تھا، لیکن بعد میں اسے مرکز کے زیر انتظام خطہ بنا دیا گیا۔ مرکزی حکومت نے کئی بار کہا ہے کہ حالات بہتر ہوتے ہی جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے گا، لیکن اب تک ایسا نہیں ہو سکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج جب جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب کرانے کا اعلان ہوا، تو کانگریس نے اسے اب تک ’مکمل ریاست‘ کا درجہ نہ دیے جانے پر اظہارِ فکر کیا۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں سے کانگریس لگاتار مطالبہ کر رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے لیے مکمل ریاست کا درجہ بحال کیا جائے اور اسمبلی انتخاب کرائے جائیں، لیکن جموں و کشمیر کو اب بھی مکمل ریاست کا درجہ ملنے کا انتظار ہے۔ یہ بیان جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ اس پوسٹ میں انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے حالیہ اقدام نے وہاں کے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔ ایسا ہونے سے قانونی طور پر منتخب ریاستی حکومت کی طاقت مذاق بن کر رہ گئی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان کانگریس نے جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے پر عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ’ناانصافی‘ کو شکست فاش دیں۔ کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر اور ہریانہ میں جمہوریت کے تہوار کا اعلان۔ ہمیں ساتھ مل کر ناانصافی کو شکست دینی ہے۔ آئین اور جمہوریت کی حفاظت کرنی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined