سری نگر: دنیا کے مختلف حصوں کی طرح جموں و کشمیر اور لداخ میں بھی عید الاضحیٰ کی تقریب سعید منائی جا رہی ہے۔ سنت ابراہیمی (ع) کی پیروی میں جانوروں کی قربانی کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم کورونا وائرس پھیلنے کے خطرات کے پیش نظر کہیں بھی نماز عید کا بڑا اجتماع منعقد نہیں ہوا۔ بعض علاقوں میں لوگوں نے مقامی مساجد یا پارکوں میں چھوٹے چھوٹے اجتماعات میں نماز عید ادا کی۔ وقفہ وقفہ سے دن بھر جاری رہنے والی بارش کی وجہ سے اکثر علاقوں میں بچے پارکوں یا کھیل کے میدانوں کا رخ کرنے کی بجائے گھروں تک ہی محدود رہے۔ تاہم بارش شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ٹنگڈار سیکٹر میں بھارت اور پاکستان کے فوجیوں کو عید الاضحیٰ کے موقع پر مٹھائیاں کا تبادلہ کرنے سے نہ روک سکی۔
Published: undefined
سری نگر میں تعینات دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی نے بتایا کہ امن اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لئے بھارت اور پاکستان کے فوجیوں نے عید الاضحیٰ کے موقع پر ٹنگڈار سیکٹر میں مٹھائیوں کا تبادلہ کیا۔ وادی کشمیر میں عید الاضحیٰ کے موقع پر سب سے بڑے اجتماعات سری نگر میں تاریخی عید گاہ اور درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوتے ہیں جن میں لاکھوں افراد شرکت کرتے تھے۔ تاہم کورونا وائرس کے خطرات اور حکومتی ایڈوائزری کے پیش نظر یہ اجتماعات ایک بار پھر منعقد نہیں ہو سکے۔ نیز تمام بڑی مساجد، امام بارگاہوں اور زیارت گاہوں کے منبر و محراب بھی خاموش رہے۔
Published: undefined
بتا دیں کہ گزشتہ تین سال کے دوران یہ عید عید الاضحیٰ جموں و کشمیر میں پانچویں ایسی عید ہے جس میں نماز عید کا کوئی بڑا اجتماع منعقد نہیں ہوا اور ایک طرح سے یہ تہوار بے رونق ہی ثابت ہوا۔ جموں و کشمیر میں سنہ 2019 میں عید الاضحیٰ کے موقع پر اس تہوار کی تمام تر تقریبات مفقود رہی تھیں کیونکہ تب مرکزی حکومت نے پانچ اگست 2019 کے فیصلوں کے پیش نظر لوگوں کی آزادانہ نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔ اس کے بعد آنے والی چار عیدوں کی روایتی گہما گہمی اور چہل پہل کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر رہی۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق بدھ کو وادی کے مختلف علاقوں میں نماز عید کے چھوٹے چھوٹے اجتماعات منعقد ہوئے جن کے شرکا نے سماجی دوری کا خاصا خیال رکھا۔ تاہم لوگوں نے مصافحہ کرنے اور گلے ملنے سے اجتناب ہی کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی عید الاضحیٰ انتہائی سادگی سے منائی جا رہی ہے۔ تاہم وادی کی طرح ان دو خطوں میں بھی نماز عید کے کسی بڑے اجتماع کا انعقاد نہیں ہوا۔
Published: undefined
دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر کی عوام کو عید الاضحیٰ کے موقع پر مبارک باد پیش کی ہے۔ اپنے مبارک بادی کے پیغام میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ مقدس تہوار معاشرے کے تمام طبقات کے مابین سخاوت کے جذبے کی تائید کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس موقع پر میں لوگوں سے اپنی نیک تمناﺅں کا اظہار کرتاہوں اور امید کرتا ہوں کہ عید الاضحی کی علامت کردہ فلاحی اور بے لوث خدمت کا جذبہ امن اور ہم آہنگی کو فروغ دے گا۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اس سے تمام طبقوں کے مابین فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور یکجہتی کے جذبات کو مزید تقویت ملے گی اوریہ دن جموں و کشمیر یو ٹی میں سب کے لئے اچھی صحت، ترقی اور خوشحالی کی نوید لے کر آئے۔‘‘
Published: undefined
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں سب سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ کوڈ پروٹوکول اور کووڈ مناسب طرز عمل پر من و عن عمل کریں۔ نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لوگوں کو عید الاضحیٰ کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن قربانی اور ایثار کی علامت کی بہت بڑی نشانی ہے اور اس کا دوسرا کوئی ثانی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہمیں یہ عید انتہائی سادگی کے ساتھ منانی چاہئے اور اُن تمام رہنما خطوط کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر بھی عمل کرنا چاہئے جو حکام اور طبی شعبہ سے وابستہ ماہرین کی طرف سے جاری کئے گئے ہیں۔
Published: undefined
فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں ہر حال میں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہم اپنے دینی فرائض انجام دیں اور کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کا ذریعہ نہ بنیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے عوام سے اپیل کی کہ وہ عید کے دوران اپنے اُن پڑوسیوں، رشتہ داروں اور دوست و احباب کا خاص خیال رکھیں جن کا روزگار لاک ڈاﺅن سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے فرزندان توحید سے جموں و کشمیر کے عوام کی فتح و نصرت، مکمل اور دیرپا امن و امان اور کورونا وائرس کی وبائی بیماری سے نجات کے لئے اللہ کے دربار میں سربسجود ہوکر دعا کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined