سری نگر: رواں ماہ کی 31 تاریخ جب جموں وکشمیر اور لداخ نامی دو مرکزی زیر انتظام والے علاقے رسمی طور پر معرض وجود میں آئیں گے، سے قبل ریاستی حکومت نے سرکاری ملازمین سے تحریری طور پر جاننا چاہا ہے کہ آیا وہ جموں وکشمیر یا لداخ میں کہاں ڈیوٹی دینا چاہیں گے۔
Published: undefined
ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ وادی کشمیر کے سرکاری دفاتر میں اس وقت جب ہڑتال کی وجہ سے بہت کم لوگ ان دفاتر کا رخ کرتے ہیں، میں ملازمین کو ایک فارم بھرنے اور اس پر بحث میں مصروف دیکھا جارہا ہے۔ تاہم اب تک کسی بھی سرکاری ملازم یا ملازم تنظیم کی طرف سے اس فارم پر اعتراض سامنے نہیں آیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ 'حکومت کی طرف سے تمام سرکاری دفاتر کو ایک سرکولر اور فارم بھیجا گیا ہے۔ مذکورہ فارم میں ملازمین سے پوچھا گیا ہے کہ وہ جموں وکشمیر اور لداخ میں سے کس مرکزی زیر انتظام علاقے میں ڈیوٹی دینا چاہیں گے'۔ ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ کشمیر اور جموں خطوں میں تعینات بیشتر ملازمین نے ڈیوٹی دینے کے لئے 'جموں وکشمیر' کے آپشن پر ٹک لگائی ہے تاہم ملازمین کو کہاں ڈیوٹی دینی ہے یہ فیصلہ لینے کا اختیار حکومت کے پاس ہے۔
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ڈیوٹی سے متعلق فارم بھرنے سے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ چکی ہے۔ بعض ملازمین میں یہ ڈر پیدا ہو گیا ہے کہ انہیں لداخ ٹرانسفر کیا جاسکتا ہے۔ جموں وکشمیر میں تعینات بیشتر ملازمین یہیں تعینات رہنا چاہتے ہیں اور لداخ جہاں سردیوں میں بہت سردی ہوتی ہے، وہاں جانا نہیں چاہتے۔ لیکن ملازمین کی پوسٹنگ سے متعلق حتمی فیصلہ حکومت کو ہی لینا ہے'۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات منسوخ کیے اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا۔ جموں وکشمیر اور لداخ نامی مرکزی زیر انتظام والے علاقے رسمی طور پر 31 اکتوبر کو معرض وجود میں آئیں گے۔
Published: undefined
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ملازمین کی طرف سے ڈیوٹی سے متعلق فارم موجودہ ریاست کے تینوں خطوں میں بھرے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں کے ذمہ داروں کو جمع شدہ فارموں کی تفصیلات فوری طور پر جمع کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق کرگل اور لیہہ اضلاع پر مشتمل لداخ یونین ٹریٹری کے لئے موجودہ ریاست کے 7 فیصد سرکاری ملازمین کی ضرورت ہے۔ تاہم لداخ کے موسمی حالات کی وجہ سے جموں اور کشمیر کے ملازمین وہاں ڈیوٹی دینا پسند نہیں کرتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز