جموں و کشمیر کے عوام نے علیحدگی پسند امیدواروں کو پوری طرح سے مسترد کر دیا ہے۔ 2001 میں پارلیمنٹ پر حملے کے قصوروار افضل گرو کے بھائی اعجاز احمد گرو کو جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سوپور اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑ رہے اعجاز احمد کو محض 129 ووٹ حاصل ہوئے جو کہ 'نوٹا' کو ملے ووٹوں سے بھی کم ہے۔ اس سیٹ پر نیشنل کانفرنس کے امیدوار ارشاد رسول کو کامیابی ملی ہے۔
Published: undefined
اعجاز احمد نے سوپور سے آزاد امیدوار کے طور پر اپنی قسمت آزمائی تھی لیکن انہیں عوام نے یکسر مسترد کر دیا۔ سوپور سیٹ کی بات کریں تو اس سیٹ پر نیشنل کانفرنس کے ارشاد رسول کر نے 26975 ووٹوں کے ساتھ جیت حاصل کی۔ جبکہ اس کے بعد مرسلین آذر کو 6619 ووٹ ملے، جو آزاد امیدوار کے طور پر لڑ رہی تھیں۔ عبدالرشید ڈار یہاں تیسرے مقام پر رہے جنہیں 5167 ووٹ ملے۔
سوپور میں محبوبہ مفتی کی پارٹی پی ڈی پی کے امیدوار عرفان علی لون کو محض 1687 ووٹ ملے جبکہ افضل گرو کے بھائی اعجاز گرو کو 129 ووٹ ملے جو کہ نوٹا کے ذریعہ حاصل کیے گئے 341 ووٹوں سے بھی کافی کم ہے۔
Published: undefined
جموں و کشمیر میں 2014 میں ہوئے گزشتہ انتخاب میں سوپور نے کانگریس رہنما حاجی راشد ڈار کو اپنا ایم ایل اے منتخب کیا تھا۔ اس انتخاب میں راشد ڈار تیسرے نمبر پر رہے۔ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) نے 44 امیدوار میدان میں اتارے تھے جن میں زیادہ تر اپنی ضمانت تک نہیں بچا پائے۔ جماعت اسلامی نے کُل 4 امیدوار کھڑے کیے تھے اور 4 دیگر کی حمایت کی تھی لیکن صرف کُلگام سے سید احمد ریشی ہی تھوڑی پہچان بنا پائے باقی سبھی امیدوار بُری طرح ہار گئے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اعجاز کے بھائی افضل گرو کو دسمبر 2001 میں پارلیمنٹ پر حملے کی سازش رچنے کا قصوروار قرار دیتے ہوئے عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد 9 فروری 2013 کو افضل گرو کو دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined