قومی خبریں

جامعہ ہمدرد اور ’کین کڈز کڈز کین‘ اور مشترکہ طور پر کینسر میں مبتلا بچوں کی مدد کے لئے آگے آئے

تقریب میں سائیکل فار گولڈ کی کامیابیوں اور بہادر شخصیات کو اعزاز سے سرفراز کیا گیا، جو کینسر کے عالمی دن  سے شروع ہو کر 14 مارچ 2022 کو اختتام پذیر ہوئی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر یو این آئی</p></div>

تصویر یو این آئی

 

ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن (ایچ ای سی اے) نے کین کڈز کڈز کین، نیشنل سوسائٹی فار چائلڈ ہڈ کینسر ان انڈیا اور جامعہ ہمدرد کے اشتراک سے 8 اپریل 2023 کو ہمدرد کنونشن سینٹر میں کینسر کے شکار بچوں کی مدد کے لیے سائیکل فار گولڈ ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کیا۔

Published: undefined

اس تقریب میں سائیکل فار گولڈ کی کامیابیوں اور بہادر شخصیات کو اعزاز سے سرفراز کیا گیا، جو کینسر کے عالمی دن (04 فروری) سے شروع ہوئی اور 14 مارچ 2022 کو اختتام پذیر ہوئی۔

Published: undefined

2021 میں شروع کیا گیا تین گنا اہداف کے ساتھ (1) آگاہی پھیلانا کہ کینسر میں مبتلا بچے زندہ رہ سکتے ہیں اور ترقی کرسکتے ہیں، (2) کینسر والے بچے کے لیے صحت کے حق کی وکالت اور (3) ان کے مکمل علاج کے لیے فنڈز جمع کرنا، دوسرا سائیکل فار گولڈ کے ایڈیشن میں 75 سے زیادہ شہروں سے تقریبا 850 سائیکل سواروں نے بیداری پیدا کرنے کے لئے سائکلنگ کی، 3 ممالک نے اجتماعی طور پر 1,84,000 کلومیٹر سے زیادہ سائیکلنگ کی اور کینسر سے لڑنے والے بچوں کی مجموعی دیکھ بھال کے لیے 1.2 کروڑ روپے سے زیادہ جمع کیا۔

Published: undefined

اس سال کے شراکت داروں میں جامعہ ہمدرد اور ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن (ایچ ای سی اے) کے ساتھ آؤٹ ڈور 91، ہلدیرامس اور اروما میجک، کین کڈزکڈزکین نے ہمارے سپر ہیروز کو پہچاننے کے لیے گولڈ ایوارڈ کے سپر ہیروز کی تقریب کا انعقاد کیا، مختلف کیٹیگریز کے فاتحین کو انعامات سے سرفراز کیا گیا۔

Published: undefined

کین کڈزکڈزکین کے بانی چیئرمین پونم بگائی نے کہا کہ ’’سائیکل فار گولڈ ایک انوکھی تجویز ہے جو سماجی بیداری پھیلانے، نچلی سطح پر مدد کی فہرست بنانے کے ساتھ ساتھ کینسر میں مبتلا بچوں کے مکمل علاج کے لیے اہم فنڈز پیدا کرنے کے لیے کمیونٹی اور کارپوریٹ مصروفیات کے ساتھ ساتھ کھیل اور تندرستی کو بھی شامل کرتی ہے۔ یہ بیداری اور وکالت کے لیے کین کڈز کی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے جو دونوں ہی ہماری توجہ کے اہم اجزاء ہیں۔ ابتداء میں پتہ لگانے اور تشخیص کرنے، پتہ لگانے کے طریقے، کہاں تشخیص کی جائے، صحیح بچپن کے کینسر کے مرکز کو ریفرل کرنے کے بارے میں اطلاعات کو پھیلانا۔ ہمارے نیٹ ورک کے ساتھ اور ہندوستان کے 53 شہروں اور 22 ریاستوں میں 125 مراکز کے ساتھ شراکت داری ہے۔ اب ہم 84 فیصد بچوں تک پہنچتے ہیں جو ہندوستان میں کہیں بھی کینسر سنٹر تک پہنچتے ہیں۔ اس سے ہماری کوششوں کو فنڈز فراہم کرنے کی ضرورت میں اضافہ ہوا ہے اور سائیکل فار گولڈ علاج کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے میں بھی مدد کرتا ہے"۔

Published: undefined

انہوں نے اس دوران مسٹر حماد احمد، چانسلر، جامعہ ہمدرد اور جناب ساجد احمد، سی ای او اور سیکریٹری، ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن (ایچ ای سی اے) کا بھی شکریہ ادا کیا کہ جنہوں نے اس ایوارڈ کی تقریب کے انعقاد کے لیے حتی المقدور تعاون کیا۔ اس موقع پر دہلی حکومت کے خوراک اور سول سپلائز کے وزیر مسٹر عمران حسین مہمان خصوصی تھے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ "کین کڈزکڈزکین بچپن کے کینسر کے سبب اور ہماری حکومت کے لیے قابل ذکر کام کر رہا ہے۔ ان کی کوششوں اور عزم کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ ایک بہتر ہندوستان کی تعمیر کے لیے اپنی آنے والی نسل کو کینسر سے بچانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ ہمدرد ایک عظیم ادارہ ہے جو معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنے پر یقین رکھتا ہے، ان کا ایک بھرپور ثقافت ہے اور میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

Published: undefined

پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشر عالم، وائس چانسلر، جامعہ ہمدرد نے کہا کہ "جامعہ ہمدرد ہمارے بانی جناب حکیم عبدالحمید صاحب کے درد بانٹنے کے وژن کے لیے پرعزم ہے، ہمدرد معاشرے کے پسماندہ طبقے کے لیے ذمہ دارانہ تعلیم کے ذریعے معاشرے کو مضبوط بنانے پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ کین کڈزکڈزکین کے ساتھ ہماری وابستگی کینسر میں مبتلا بچوں کے لیے جذبے کو زندہ اور پروان چڑھائے گی۔ ڈاکٹر پوجا دیوان، مسز یونیورس یوریشیا اور مسز انڈیا 2022-23 نے بھی اس موقع پر مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔

Published: undefined

انہوں نے کین کڈزکڈزکین، جامعہ ہمدرد اور ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن (ایچ ای سی اے) کی جانب سے معاشرے کے لیے کیے گئے نیک کام کو سراہا۔ اس تقریب میں ممتاز معززین میں مسٹر ساجد احمد، سی ای او اور سیکریٹری، ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن (ایچ ای سی اے)، مسٹر ایس ایس اختر، رجسٹرار جامعہ ہمدرد، پروفیسر زینت اقبال، مسٹر شوکت مفتی اور مسٹر توحید عالم کے ساتھ کینسر سے بچ جانے والے افراد اور ان کے اہل خانہ کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined