کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میسور کے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ پارلیمنٹ میں داخل ہونے والے نوجوانوں کو انٹری پاس دینے کے سوال سے بھاگ رہے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے کہا کہ انہوں نے (پرتاپ سمہا) نے 13 دسمبر کو لوک سبھا میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کرنے والے دو نوجوانوں کو پارلیمنٹ میں داخلے کی سہولت کیوں اور کیسے دی؟ کیا یہ سنجیدہ معاملہ نہیں؟ کیا اس کی تحقیقات اور وضاحت کی ضرورت ہے؟ آخر کار ان نوجوانوں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
رمیش نے الزام لگایا کہ سمہا اور بی جے پی اس معاملے سے توجہ ہٹا رہے ہیں۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے ذریعہ ملک کو یہ اشارہ دیا جا رہا ہے کہ بی جے پی اور پارٹی سے وابستہ کوئی بھی احتساب سے بالاتر ہے۔
Published: undefined
اس سے پہلے سمہا نے کہا تھا، "پرتاپ سمہا غدار ہے یا محب وطن، اس کا فیصلہ میسور کی پہاڑیوں پر بیٹھی ماں چامنڈیشوری اور برہماگیری پر بیٹھی دیوی کاویری کریں گی۔ اس کے علاوہ پچھلے 9 سال سےمیسور اور کوڈاگو کی عوام میرے کام کو دیکھ رہے ہیں۔ جب عوام 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مذہب اور قوم پرستی سے متعلق مسائل پر ووٹ دیں گے تو وہ کیا کریں گے؟
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر کو دو نوجوان پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں گھس گئے تھے۔ تاہم لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ نے انہیں پکڑ کر سکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا تھا۔ اس دوران ان کے پاس سے پارلیمنٹ کا وزیٹر پاس ملا۔ یہ وزیٹرز پاس پرتاپ سمہا کے نام سے جاری کیا گیا تھا۔
Published: undefined
اسی وقت، اس معاملے میں، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے جمعہ (22 دسمبر) کو کہا تھا کہ پرتاپ سمہا کا بیان بھی پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے کی تحقیقات کے حصے کے طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کیس کے سلسلے میں اب تک کل سات افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز