جے پور (پریس ریلیز): عمر قید کی سزا کاٹ رہے چار ملزمین کو 21 دنوں کے لئے پیرول پر رہا کیے جانے کے احکامات گزشتہ کل جے پور ہائی کورٹ نے جاری کیے، جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے جے پور ہائی کورٹ میں پیرول پر رہائی کی درخواست داخل کی گئی تھی۔
Published: undefined
گزشتہ 27 سالوں سے جے پور کی جیل میں مقید قاری ابر رحمت انصاری، ڈاکٹر حبیب، اشفاق احمد اورفضل الرحمن کو جے پور ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس راکیش گپتا اور جسٹس سندیپ مہتا نے جے پور سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے حکم کو رد کرتے ہوئے ملزمین کو راحت دی۔ خیال رہے کہ جے پور سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے ملزمین کی پیرول درخواست نا منظور کردی تھی۔
Published: undefined
عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ جیل انتظامیہ نے ملزمین کی پیرول پر رہائی کی درخواست مسترد کر دی ہے جو غیر قانونی ہے، کیونکہ ملزمین کو سپریم کورٹ آف انڈیا نے بھی پیرول پر رہا کیا تھا۔ ایڈوکیٹ مجاہد احمد اور ایڈوکیٹ نشانت ویاس نے ہائی کورٹ میں ملزمین کی پیرول پر رہائی کی درخواست پر بحث کی۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں مزید کہا کہ فیملی مراسم اور سماجی رابطہ برقرار رکھنے کے لئے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ملزمین کو وقتاً فوقتاً پیرول پر رہا کرنا ضروری ہے اور قانون میں اس کی مراعات بھی ہیں لہذا ملزمین کو 21 دنوں کے لئے پیرول پر رہا کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
اس ضمن میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ عمر قید کی سزا کاٹ رہے ڈاکٹر حبیب جن کی عمر 94 سال سے تجاوز کر گئی ہے، کا تعلق یوپی کے شہر رائے بریلی سے ہے۔ وہ شدید بیماریوں میں مبتلا ہیں اور چلنے پھرنے سے قاصر ہیں۔ جمعیۃ علماء نے جے پور ہائی کورٹ میں دیگر تین ملزمین کے ساتھ ڈاکٹر حبیب کی پرماننٹ پیرول پر فوراً رہائی کے لئے پٹیشن داخل کی تھی لیکن عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ ہائی کورٹ کو پرماننٹ پیرول پر رہا کرنے کا اختیار نہیں، جس کے بعد انہوں نے ملزم کو 21 دنوں کے لئے پیرول پر رہا کیے جانے کے احکامات جاری کیے۔
Published: undefined
گلزار اعظمی نے کہا کہ ڈاکٹر حبیب کی بگڑتی صحت اور بڑھتی عمر کے مد نظر سپریم کورٹ میں پرماننٹ پیرول پر رہا کیے جانے کی درخواست داخل کرنے کے لئے ایڈوکیٹ مجاہد احمد کو ہدایت دی گئی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کر دی جائے گی۔ گلزاراعظمی نے کہا کہ ملزمین نے جیل سے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کو خطوط روانہ کر کے ان سے درخواست کی تھی کہ ان کی پیرول پر رہائی کی کوشش کی جائے جس کے بعد جے پور ہائی کورٹ میں پٹیشن داخل کی گئی، اس سے قبل بھی ملزمین کو جمعیۃ علماء کے توسط سے سپریم کورٹ سے پیرول پر رہا کروایا گیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ انڈین جیل قانون 1894 کے مطابق ان قیدیوں کو سال میں 21 سے لیکر 90 دنوں تک پیرول پر رہا کیا جا سکتا ہے جو جیل میں سزائیں کاٹ رہے ہیں اور وہ بیماری سے جوجھ رہے ہوں یا ان کی فیملی میں کوئی شدید بیمار ہو، شادی بیاہ میں شرکت کی خاطر، زچگی کے موقع پر، حادثہ میں اگر کسی فیملی ممبر کی موت ہو جائے تو جیل میں مقید شخص کو عارضی طور پر جیل سے رہائی دی جاتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز