ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہندوستان اور چین کے درمیان جاری سرحدی تنازع پر اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ قبضہ حال ہی میں نہیں بلکہ 1962 میں ہوا تھا۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے اب اس پر جوابی حملہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ سال 1962 کی جنگ اور سال 2020 کی دراندازی کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے کہا، 'لداخ میں چینی دراندازی سے نمٹنے کے لیے مودی حکومت کی حکمت عملی ڈی ڈی ایل جے (DDLJ) یعنی انکار، توجہ ہٹانا، جھوٹ، انصاف (Deny, Distract, Lie, Justify) جیسی ہے۔ اس حقیقت کو چھپایا نہیں جا سکتا کہ مودی حکومت نے دہائیوں میں ہندوستان کے سب سے بڑے علاقائی جھٹکے کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔ یہ سب کچھ وزیر اعظم مودی کی چینی صدر شی جن پنگ کو لبھانے کی بھولی بھالی کوشش کے بعد ہوا۔
Published: undefined
جے رام رمیش نے ٹوئٹ کیا کہ وزیر خارجہ کے حالیہ بیانات پر یہ ان کا ردعمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے شنکر اور ان کو ملک کے سامنے سب کچھ سچائی کے ساتھ رکھنا چاہئے تھا اور حزب اختلاف کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا لیکن ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined