ہنومان جینتی کے موقع پر آج دہلی کے جہانگیرپوری علاقے میں ’شوبھا یاترا‘ نکالی جا رہی ہے۔ پہلے اس شوبھا یاترا کو پولیس نے اجازت نہیں دی تھی، لیکن دیر شام اعلیٰ سطح پر ہوئی میٹنگوں کے بعد جلوس نکالنے کی اجازت مل گئی۔ ہندو واہنی اور بجرنگ دل کے کارکنان بڑی تعداد میں جہانگیر پوری کی سڑکوں پر دکھائی دے رہے ہیں، اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس شوبھا یاترا میں شامل ہونے کے لیے بی جے پی کے شعلہ بیان لیڈر کپل مشرا بھی پہنچ چکے ہیں۔ انھیں کچھ دیر پہلے ہی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا، لیکن اب وہ پولیس کے ساتھ جہانگیر پوری کی شوبھا یاترا میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ شوبھا یاترا میں پہنچنے سے کچھ ہی دیر پہلے کپل مشرا نے ٹوئٹ کر یہ جانکاری بھی دی تھی کہ وہ جہانگیر پوری آ رہے ہیں۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق شوبھا یاترا کو دیکھتے ہوئے جہانگیر پوری میں چپہ چپہ پر پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ کسی بھی طرح کا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے، اس کے لیے دہلی پولیس ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کر رہی ہے۔ اس درمیان ’ایچ‘ بلاک میں شوبھا یاترا کو رد کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 50 میٹر کی دوری پر سڑک پر ہی پروگرام چل رہا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ دہلی پولیس نے سیکورٹی اسباب کی بنا پر جہانگیر پور علاقے میں شوبھا یاترا نکالنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ دراصل سی اے اے کی مخالفت کے دوران اسی علاقے میں تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ شوبھا یاترا کی اجازت دہلی پولیس کے ذریعہ نہیں دی گئی۔ لیکن ہنومان جینتی شوبھایاترا کے کنوینرس بغیر اجازت شوبھا یاترا نکالنے پر بضد رہے۔ اس کے پیش نظر دہلی پولیس نے وزارت داخلہ کے افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ وزارت کی ہدایت پر بدھ کی دیر شام دہلی پولیس نے جانکاری دی کہ شوبھا یاترا کے لیے اجازت دینے کو لے کر اتفاق قائم ہو گیا۔ نظامِ قانون بنائے رکھنے کے لیے جہانگیر پوری علاقہ میں ایک طے دوری کے اندر شوبھا یاترا نکالنے کی اجازت دی گئی ہے۔
Published: undefined
بہرحال، آج شوبھا یاترا کے دوران کسی بھی طرح کا ناخوشگوار واقعہ دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔ نارتھ ویسٹ دہلی کے ڈی سی پی جتیندر کمار مینا نے جانکاری دی ہے کہ آج 2 شوبھا یاتراؤں کی اجازت تھی۔ ایک یاترا پرامن طریقے سے ختم ہو چکی ہے اور دوسری یاترا کے لیے تیاری جاری ہے۔ سیکورٹی اہلکار مستعد ہیں اور ڈرون سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined