نئی دہلی: جہانگیر پوری تشدد معاملہ میں دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز ملزم فرید عرف نیتو کو دو روزہ پولیس ریمانڈ پر دینے کا فیصلہ سنایا۔ فرید کو 16 اپریل کو جہانگیر پوری میں ہونے والے تشدد کے سلسلہ میں گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔ مبینہ کلیدی ملزم انصار شیخ کے قریبی معاون فرید کو جمعہ کے روز بنگال کے پربا مدنی پور سے ایک خفہ اطلاع کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
Published: undefined
جہانگیر پوری علاوہ میں 16 اپریل کو ہنومان جینتی کے دوران نکالے گئے جلوس کے دوران ہونے والے تشدد میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس اب تک متعدد افراد کو تشدد کے الزام میں گرفتار کر چکی ہے، جن میں بیشتر کو عدالتی حراست میں رکھا گیا ہے۔
Published: undefined
وہیں، فرید کی بنگال کے تاملوک میں رہنے والی بہن شبینہ بی بی نے اپنے بھائی کو بے قصور قرار دیا ہے۔ شبینہ بی بی نے کہا ’’اس نے ہمیں بتایا کہ جہانگیر پوری میں مبینہ تشدد کے دن اس نے پتھراؤ کرنے والوں کو روکنے کی کوشش کی تھیی۔ تاہم وہ سن کر ڈر گیا تھا کہ اسے ایک ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، اس لئے وہ فرار ہو گیا۔‘‘
Published: undefined
شیبہ کے مطابق فرید پشتینی گھر تاملوک سے ملحقہ مہیشادل میں ہے۔ تاہم وہ روزگار کی تلاش میں بہت پہلے دہلی چلا گیا تھا۔ وہ جہانگیر پوری میں گوشت کی ایک چھوٹی سی دکان چلاتا تھا۔ فرید دہلی سے ٹرین کے ذریعے کولکاتا پہنچا تھا۔ وہاں اس نے کال کر کے اپنی خالہ کو بلایا تھا اور پھر موبائل آف کر لیا تھا۔ لیکن پولیس کو کال کے ذریعے اس کی لوکیشن کا سراغ مل گیا۔
Published: undefined
شبینہ بی بی کے مطابق گرفتار کے بعد کچھ رسومات پوری کرنے کے لئے اس کے بھائی کو پہلے تاملوک پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ شبینہ نے کہا ’’وہاں میں ایک مرتبہ اپنے بھائی سے ملنا چاہتی تھی لیکن مجھے اجازت نہیں دی گئی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined