ہندوستان میں کورونا وائرس کے پھیلتے اثرات اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریبوں و مزدوروں کے سامنے پیدا مشکل حالات کے بارے میں آج کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میڈیا سے بات کی۔ انھوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ کورونا وائرس انفیکشن پر قابو پانے کے لیے صرف لاک ڈاؤن سے کام نہیں بنے گا، بلکہ سب سے زیادہ ضروری تعداد میں ٹیسٹنگ ہے۔ ایسا کر کے ہی کووڈ-19 پازیٹو مریضوں کا پتہ لگایا جا سکے گا اور صحت مند لوگوں کو اس انفیکشن سے بچایا جا سکے گا۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ کورونا کو شکست دینے کے لیے اس وقت ملک کی سبھی پارٹیوں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا اور ان لوگوں کا خاص خیال رکھنا ہوگا جو غریب اور مزدور طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے سامنے خورد و نوش کا بہت بڑا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے جس کی طرف توجہ دینا ضروری ہے۔ راہل گاندھی نے مودی حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ "لاک ڈاؤن کورونا کو روکنے کا واحد طریقہ نہیں ہے۔ سب سے ضروری چیز جانچ ہے۔ ہمیں ٹیسٹنگ بڑھانا پڑے گا۔ فی الحال جو ٹیسٹنگ حکومت کر رہی ہے وہ بے حد کم ہے۔ ایک پالیسی کے تحت ہمیں ٹیسٹنگ کرنے کی ضرورت ہے۔"
Published: undefined
سبھی سیاسی پارٹیوں کو متحد لڑنے کے تعلق سے راہل گاندھی نے کہا کہ "جو کچھ ہوا، وہ ہوا، اب ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔ لاک ڈاؤن سے بات نہیں بنی ہے، صرف اس سے کورونا کو روکنے میں مدد ملے گی، لیکن آگے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس وقت الگ الگ ریاست کی حکومت سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔ کئی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔"
Published: undefined
اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ "آنے والے دنوں میں کھانے کی کمی ہوگی۔ آپ کے پاس گودام میں فوڈ سپلائی ہے، آپ غریب لوگوں کو فوڈ سپلائی دیجیے۔ حکومت نیائے منصوبہ نافذ کرے۔ 20 فیصد لوگوں کے اکاؤنٹ میں پیسہ ڈالنے کا کام کرے۔ جو مزدور ہیں انھیں پریشانی بڑھنے والی ہے۔ ایسے میں ضرورت ہے کہ اس طرح کے اقدام کیے جائیں جو غریب و مزدور طبقہ کے لیے مفید ہوں۔ آنے والے دنوں میں بے روزگاری بھی بڑھنے والی ہے۔ سب سے زیادہ چھوٹے کاروبار روزگار دیتے ہیں، ایسے میں چھوٹے کاروباروں کو کیسے محفوظ کیا جائے، اس پر بھی معاشی اقدام کی ضرورت ہے۔ ایسے قدم اٹھانے میں تاخیر قطعی نہیں ہونی چاہیے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined