سپریم کورٹ نے بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ کی موت سے متعلق جانچ سی بی آئی سے کرانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ اس فیصلہ کے بعد سوشانت سنگھ کی فیملی سمیت ان کے چاہنے والوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس نے بھی سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے، لیکن ساتھ ہی کہا ہے کہ اگر یہ جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہوتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔ یہ بات کانگریس ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
Published: undefined
شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ "میرا تو مطالبہ تھا کہ سپریم کورٹ کی نگہبانی میں جانچ ہو کیونکہ پی ایم مودی جب گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تب انھوں نے کہا تھا کہ سی بی آئی دودھ کی دھلی ہوئی نہیں ہوتی، سی بی آئی تو حکومت کا توتا ہوتی ہے۔ جو حکومت کہتی ہے وہی سی بی آئی بولتی ہے۔ اس لیے میں چاہتا تھا کہ اس کیس میں سپریم کورٹ مانیٹرڈ جانچ ہوتی تو بہتر ہوتا۔" ساتھ ہی گوہل نے کہا کہ شاید بہار کی جے ڈی یو-بی جے پی حکومت عدالت میں اپنی بات رکھنے میں ناکام ہو گئی یا پھر وہ چاہتی ہی نہیں تھی کہ یہ جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہو۔
Published: undefined
پریس کانفرنس میں کانگریس ترجمان نے مطالبہ کیا کہ اب سی بی آئی اپنا فرض نبھائے اور سوشانت کیس میں صحیح طرح سے جانچ کر کے قصورواروں کا نام سامنے لائے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی فائدے کے لیے بی جے پی اور جے ڈی یو جو بیان بازی کر رہی ہے، اس سے کیس میں انصاف نہیں ہوگا، بلکہ صحیح جانچ ضروری ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ سی بی آئی اپنی ذمہ داری نبھائے گی۔
Published: undefined
اس درمیان شکتی سنگھ گوہل نے سوشانت سنگھ کی موت کو بالی ووڈ کے لیے ایک بڑا خسارہ ٹھہراتے ہوئے کہا کہ "وہ باصلاحیت نوجوان تھا اور کم وقت میں ہی بالی ووڈ میں ایک علیحدہ شناخت بنا لی تھی۔ اچانک ان کا چلے جانا ہم سب کے لیے غم کی بات ہے۔ ہماری پوری ہمدردی سوشانت کے اہل خان کے ساتھ ہے۔ ہم نے یہ بار بار مطالبہ کیا تھا کہ اس موت معاملہ میں صحیح جانچ ہونی چاہیے، انھیں انصاف ملنا چاہیے اور اگر کوئی بھی قصوروار پایا جاتا ہے تو اسے سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔" پریس کانفرنس میں کانگریس ترجمان نے ان لوگوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جنھوں نے ممبئی پولس پر الزام تراشیاں کی تھیں۔ انھوں نے کہا کہ "بہت بیان بازیاں ہوتی تھیں کہ مہاراشٹر حکومت غلط کر رہی ہے، ممبئی پولس کو گالیاں دی جا رہی تھیں۔ لیکن آج سپریم کورٹ نے اپنے 35 صفحات کی ججمنٹ میں پیراگراف 10 میں صاف کہا ہے کہ ممبئی کی پولس کچھ بھی غلط نہیں کر رہی تھی۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ بی جے پی کے وہ بیان باز لیڈران ممبئی پولس سے معافی مانگیں کیونکہ کسی کو حق نہیں کہ بغیر ثبوت پولس فورس کی حوصلہ شکنی کرے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز