نئی دہلی: میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے ایک بار پھر اپنے بیان سے مرکز کی مودی حکومت کو بے چین کر دیا ہے۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہیں یہ اشارہ دیا گیا تھا کہ اگر وہ مرکز کے خلاف بولنا بند کر دیں گے تو انہیں نائب صدر بنایا جائے گا! انہوں نے کہا، ’’اس معاملہ پر میرا کہنا ٹھیک نہیں، لیکن مجھے اشارے ملے تھے کہ اگر آپ نہیں بولیں گے تو آپ کو (نائب صدر) بنا دیں گے، لیکن میں ایسا نہیں کر سکتا۔ میں جو محسوس کرتا ہوں وہ ضرور بولتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
کانگریس پارٹی نے گورنر ستیہ پال ملک کے بیان کی بنیاد پر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ٹوئٹ کیا ’’مودی جی کی ریوڑیاں: حکومت کے خلاف نہ بولو، میرے کالے کارناموں کو مت کھولو، آپ کو نائب صدر بنا دیں گے۔ میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا- مجھے مودی حکومت کی طرف سے پیشکش تھی کہ سچ بولنا بند کر دو، میں، نائب صدر بنا دوں گا۔ واہ مودی جی واہ... آپ تو بڑے فنکار نکلے!‘‘
Published: undefined
گورنر ستیہ پال ملک اکثر مودی حکومت سے سوال پوچھتے ہیں اور حکومت پر حملہ بھی کر دیتے ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے انہوں نے مودی حکومت کی طرف سے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم پر بھی سوال اٹھائے تھے۔ ملک بھر میں اس منصوبے کے خلاف شدید احتجاج کے درمیان ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ حکومت اس اسکیم کو واپس لے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر پی ایم مودی ملاقات کا وقت دیتے ہیں تو وہ ان سے بات کریں گے۔
Published: undefined
ستیہ پال ملک نے کہا تھا، "ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے، اگنی پتھ اسکیم پر حکومت کو دوبارہ غور کرنا چاہئے، یہ اسکیم بہت شرمناک ہے، نوجوانوں کو نیچا دکھائے گی اور اس اسکیم سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، لہذا اس منصوبہ کو واپس لیا جانا چاہئے۔‘‘
Published: undefined
ملک بھر میں زرعی قوانین کے خلاف چل رہی کسان تحریک کے درمیان بھی ستیہ پال ملک نے مرکزی حکومت کا محاصرہ کیا تھا۔ صرف اتنا ہی نہیں سال 2019 میں جب پلوامہ میں ملی ٹینٹوں نے حملہ کر کے 44 نیم فوجی جوانوں کو شہید کر دیا تھا، اس وقت بھی ستیہ پال ملک نے اسے حکومت اور خفیہ ایجنسیوں کی چوک قرار دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined