لکھنؤ: کورونا وبا کے درمیان رمضان المبارک کا مقدس مہینہ بھی جاری ہے۔ ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے سبب لوگوں کو گھروں میں رہ کر ہی عبادتیں کرنی پڑ رہی ہیں۔ غذائیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں سحری اور افطار کے دوران احتیاط برتنا انتہائی ضروری ہے اور روزے داروں کو اپنے کھان-پان پر خصوصی توجہ دینا ضروری ہے۔
Published: 02 May 2020, 6:11 PM IST
لکھنؤ کی ’کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی‘ کی ماہر غذائیت ڈاکٹر سنیتا سکسینہ کا کہنا ہے کہ افطار اور سحری کے وقت خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ دن کا آغاز سحری سے ہوتا ہے۔ اس وقت ناشتے میں ہائی پروٹین، ہائی کائبرو ہائیڈریٹ، ہائی فائبر اور ہائی لیکوڈ والی غذا لینی چاہیے، تاکہ ہمارے جسم کا تحول (میٹابالزم) متوازن رہے۔ اس کے توازن میں رہنے سے بلڈ شوگر لیول بھی متوازن رہتا ہے۔
Published: 02 May 2020, 6:11 PM IST
انہوں نے کہا، ’’روزے دار کو سحری کے وقت ہائی پروٹین مثلاً پنیر سینڈویچ، سبزیوں کا ٹوسٹ، بھرواں پراٹھے، ابلے ہوئے انڈے اور آملیٹ لینے چاہئیں۔ لیموں کی شکنجی میں تھوڑا سا شہد بھی ڈال لیں، تاکہ پانی کی کمی دور ہو جائے اور جسم توانا رہے۔
Published: 02 May 2020, 6:11 PM IST
ڈاکٹر سنیتا نے کہا کہ افطار اور سحری میں 7 سے 8 گھنٹے کا فاصلہ ہوتا ہے، لہذا روزہ افطار کے وقت جو بھی کھائیں اسے کھانے میں جلد بازی نہ کریں، بلکہ آرام سے اور چبا کر کھائیں۔ افطار میں ہمیں اسٹیمڈ، گرلڈ، روسٹیڈ شکل میں غذا لینی چاہیے۔ افطار کے وقت کھجور کے بعد فروٹ چاٹ، فروٹ جوس یا اسٹیم اسپراؤٹ کا خشک میوہ سے کر سکتے ہیں۔
Published: 02 May 2020, 6:11 PM IST
انہوں نے کہا کہ روزے دار افطار اور سحری میں مچھلی اور چکن لے سکتے ہیں لیکن ریڈ میٹ (سرخ گوشت) کھانے سے گریز کریں، کیونکہ یہ بھاری ہوتا ہے اور دیر سے ہضم ہو پاتا ہے۔ مچھلی اور چکن کے ساتھ سلاد اور سبزیاں بھی لیں، کیوںکہ سلاد اور سبزیوں میں موجود معدنیات اور وٹامن، چکن اور مچھلی کے پروٹین کو آسانی سے ہضم کر دیتے ہیں۔
Published: 02 May 2020, 6:11 PM IST
ڈاکٹر سنیتا نے کہا، ’’رات کے کھانے کے بعد فوری نہ سو جائیں بلکہ 5-10 منٹ تک چہل قدمی ضرور کریں۔ اگر آپ رمضان کے دوران کھانے میں ان سب چیزوں کا خیال رکھیں گے تو آپ صحتمند رہیں گے۔ محکمہ صحت کی جانب سے جو بھی رہنما ہدایات جاری کی گئی ہیں، ان پر ضرور عمل کریں۔‘‘
Published: 02 May 2020, 6:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 May 2020, 6:11 PM IST