اب کانگریس میں ملکارجن کھڑگے کا دور باقائدہ شروع ہو گیا ہے۔ جیت کے بعد ملکارجن کھڑگے نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پارٹی کے تمام بڑے رہنماؤں کی موجودگی میں چارج سنبھالا۔ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ملکارجن کھڑگے نے کانگریس صدر کے طور پر پہلی بار رہنماؤں سے خطاب کیا۔ جس میں انھوں نے انھیں اس عہدے پر لے جانے کے لیے اپنی پارٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سونیا گاندھی کے بلیو پرنٹ کو آگے لے جانے کے لیے کام کیا جائے گا۔
Published: undefined
صدر کے طور پر اپنے پہلے خطاب میں کھڑگے نے کہا ’’یہ میرے لیے ایک جذباتی لمحہ ہے۔ ایک عام کارکن، مزدور کے بیٹے کو کانگریس صدر منتخب کر کے عزت دینے کے لیے آپ سب کا شکریہ... آپ نے بلاک صدر سے شروع ہونے والے سفر کو اس مقام تک پہنچایا ہے۔ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کی حفاظت کرنا ہم سب کا فرض ہے۔‘‘
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے اپنے خطاب میں جہاں مرکز کی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہوئے مہنگائی، بے روزگاری، امن و امان کی صورتحال، معیشت اور حکمراں لوگوں کے ساتھیوں کی ترقی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے اپنے اس خطاب میں مرکز میں حکمراں جماعت کے اس خیال کی بھی تنقید کی جس میں وہ ملک کو کانگریس سے پاک بنانے کے کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر کانگریس کے نظریہ کی جم کر تعریف کی اور اس پر عمل کرنے کا عہد کیا۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اقتدار کی سیاست کے دور میں سونیا گاندھی نے قربانی کی جو مثال قائم کی ہے اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ہے۔ کھڑگے نے سونیا گاندھی اور منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دور مشکل ہے۔ جمہوریت کو بدلنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ کس نے سوچا ہوگا کہ جھوٹ کبھی اتنا غالب آجائے گا۔ اقتدار میں رہنے والے جمہوریت کو کمزور کریں گے۔ ہم جھوٹ، فریب اور نفرت کے اس جال کو توڑ دیں گے۔ کانگریس 137 سالوں سے لوگوں کی زندگی کا حصہ رہی ہے۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ووٹر ہم سے ناراض ہیں، انہیں منانے کی ضرورت ہے۔ یہی نہیں کھڑگے نے بھارت جوڑو یاترا کے لیے راہل گاندھی کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے راہل سے کہا کہ میں آپ کا تعاون چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اور ہمیں اس پر عمل کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے اور کسی سے ڈرنا نہیں ہے۔ کھڑگے نے ادے پور کیمپ کا حوالہ دیتے ہوئے تنظیم میں نوجوانوں کو آگے بڑھانے اور نوجوانوں کو 50 فیصد عہدے دینے کی بات کی، انہوں نے کہا کہ ہم اسے لاگو کرنے کی کوشش کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز