نئی دہلی: یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے آبادی کے عالمی دن کے موقع پر آبادی کے حوالہ سے دئے گئے اس بیان پر بحث چھڑ گئی ہے، جس میں انہیں نے اسے ایک مذہب سے جوڑنے کی کوشش کی تھی۔ دریں اثنا، بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ آبادی کے بے تحاشہ اضافہ کو کسی مذہب سے جوڑنا غلط ہے اور یہ پورے ملک کی مصیبت ہے۔
Published: undefined
مختار عباس نقوی نے ٹوئٹ کیا ’’آبادی میں بے تحاشہ ضاسہ کسی مذہب کی نہیں، ملک کی مصیبت ہے۔ اسے ذات اور مذہب سے جوڑنا جائز نہیں ہے۔‘‘ مختار عباس نقوی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے حال ہی میں مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ ان کی راجیہ سبھا کی مدت پوری ہو چکی ہے اور چرچا ہے کہ انہیں نائب صدر عہدے کا امیدوار بنایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
قبل ازیں، یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’’آبادی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کامیبای کے ساتھ اٹھائے جائیں لیکن ہمیں اس بات پر بھی توجہ دینا ہوگی کہ آبادی کا توازن برقرار رہے۔ ایسا نہ ہو کہ کسی طبقہ کی آبادی کی رفتار اور فیصد زیادہ ہو اور جو اصل شہری ہیں، ان کی آباد کو کم کر کے توازن بگاڑ دیا جائے۔‘‘
Published: undefined
ادھر سماجوادی پاڑتی کے ترجمان انوراگ بھدوریا نے کہا ’’زیادہ آبادی کسی بھی ملک کے لئے مسئلہ ہے لیکن حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کا حل نکالے اور ملک کو ترقی کے راستہ پر ڈالے۔ ساتھ ہی ملک کی معیشت کو مضبوط بنانا بھی حکومت کی ذمہ دارویں میں شامل ہے اور حکومت اس سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز