ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں مسلم منافرت کی فضا پھیلی ہوئی ہے اور اسلاموفوبیا کی مثالیں بھی خوب دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ اس دوران مشہور و معروف فنکار استاد امجد علی خان نے ایک نیوز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے انھوں نے اپنے بیٹوں کا سَرنیم ’خان‘ نہیں رکھا۔ ایسا اس لیے کیونکہ موجودہ دور میں ’خان‘ ہونا گناہ ہو گیا ہے۔
Published: 02 May 2022, 8:40 PM IST
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں استاد امجد علی خان نے بتایا تھا کہ مسلم نام کی وجہ سے انھیں برطانیہ کا ویزا نہیں مل سکا تھا۔ اس کے بعد مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کا دل کرتا ہے کہ وہ اپنا نام بدل کر ’سرود‘ کر لیں۔ سرود بجانے میں استاد امجد علی خان نے اس تعلق سے بات کرتے ہوئے ’نوبھارت ٹائمز ڈاٹ کام‘ سے کہا کہ ’’اکیسویں صدی میں ایسا لگتا تھا کہ سب کچھ پرامن ہوگا۔ لگتا تھا کہ پڑھائی لکھائی سے لوگ سمجھدار ہوں گے، لیکن اسکول ایک بزنس انڈسٹری بن چکے ہیں۔ شاید اسی لیے تعلیم ہمیں رحم دل نہیں بنا پائی۔ آج بھی لوگوں کے ساتھ مذہب اور رنگ کی بنیاد پر تفریق ہوتی ہے۔ دنیا میں لوگ رحم دل ہونے کی جگہ مزید بے رحم ہو چکے ہیں۔‘‘
Published: 02 May 2022, 8:40 PM IST
بات چیت کے دوران انھوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ دنیا میں ہونے والی تفریق میں 11/9 کے بعد اضافہ ہوا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر ہوئے حملے کے بعد مسلمانوں کے تئیں لوگوں کا نظریہ بدل گیا۔ 11/9 کے بعد بیرون ممالک میں ’مسٹر خان‘ کے طور پر جانے پر چیک اَپ کرتے تھے۔ اس لیے ہماری بیوی نے جب بیٹے امان اور ایان پیدا ہوئے تو ہمارے آبا و اجداد کا سَرنیم بنگش لگا دیا۔‘‘ استاد امجد علی خان کہتے ہیں کہ ’’اس وقت پوری دنیا سے کوئی بھی خان امریکہ یا کہیں اور جائے تو ان کو زیادہ چیک کیا جاتا ہے۔ حالانکہ ہمارے ساتھ ایسا زیادہ نہیں ہوا، لیکن ہم وہاں کے لوگوں کے ذہنی سکون کے لیے سوٹ بوٹ پہنتے ہیں۔‘‘
Published: 02 May 2022, 8:40 PM IST
ہندوستان کے ساتھ ہی دنیا بھر مین مذہب کی بنیاد پر بڑھتے عدم برداشت کا تذکرہ کرتے ہوئے استاد امجد علی خان نے کہا کہ ’’ہر جگہ صرف مذہب کی بنیاد پر ہی سیاست کی جا رہی ہے۔ یہ صرف ہندوستان کی بات نہیں ہے۔ میرے والد نے کہا کہ ساری دنیا کا ایک ہی رب ہے، ایک ہی طاقت ہے جو لاتی ہے اور لے جاتی ہے۔ انسانیت ایک ہی مذہب ہے۔ میں ہر مذہب سے جڑا محسوس کرتا ہوں۔ میری آڈینس ہر مذہب کی ہے۔ اس لیے میں تو پوری دنیا کے لیے امن کی دعا کرتا ہوں۔ میں بہت مایوس ہوں یہ دیکھ کر کہ روس اور یوکرین میں جنگ چل رہی ہے۔ اس کی وجہ سے بہت مہنگائی بڑھ گئی ہے۔ حکومت کسی کی بھی ہو لیکن اگر ایک بار مہنگائی بڑھ جائے تو وہ کبھی نیچے نہیں آتی۔‘‘
Published: 02 May 2022, 8:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 May 2022, 8:40 PM IST
تصویر: پریس ریلیز