اسرائیلی فوج لبنان میں داخل ہو گئی ہے۔ آئی ڈی ایف نے منگل کی صبح اس کی جانکاری دی۔ آئی ڈی ایف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیر کی رات جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں اور بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کے لیے سرحد سے لگے گاؤں میں لمیٹڈ گراؤنڈ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
آئی ڈی ایف نے بتایا کہ وہ اسرائیلی سرحد کے قریب واقع حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اس دوران فضائیہ اور آرٹیلیری یونٹس فوج کی مدد کر رہی ہے۔ حالانکہ آئی ڈی ایف نے یہ جانکاری نہیں دی ہے کہ آپریشن کتنا لمبا چلے گا لیکن یہ ضرور بتایا ہے کہ اس کے لیے تیاری اور ٹریننگ مہینوں سے چل رہی تھی۔
Published: undefined
اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق جن ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ ان کے ملک کی سرحد سے لگے گاؤں ہیں۔ یہ شمالی اسرائیل میں رہنے والے باشندوں کے لیے فوری خطرہ ہے۔ یہ حملے سیاسی مہر لگنے کے بعد شروع کیے گئے ہیں اور یہ حزب اللہ کے خلاف اگلی سطح کی جنگ بتائی جا رہی ہے۔
قبل ازیں امریکی افسران نے کہا تھا کہ اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف چھوٹی سطح کا زمینی حملہ شروع کیا ہے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ اسرائیل نے امریکہ کو اس بات کی اطلاع دی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ یہ مہم سرحد پر حزب اللہ کے وسائل کو ختم کرنے کے لیے چلایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
اسرائیل کے ذریعہ تین عمارتوں کو خالی کرنے کے حکم کے بعد لبنان کی راجدھانی بیروت اور جنوبی چھوٹے شہروں میں فضائی حملے کی گونج سنی جا رہی ہے۔ ہر طرف دھوئیں کا غبار اٹھ رہا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ ان علاقوں میں حزب اللہ کی پکڑ بے حد مضبوط ہے۔ حالانکہ اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کے درمیان زمینی تصادم کی ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ تب تک حزب اللہ پر حملے جاری رکھے گا، جب تک کہ لبنانی سرحد کا علاقہ لوگوں کے رہنے کے لیے محفوظ نہیں ہو جاتا ہے وہیں حزب اللہ نے بھی وارننگ دی ہے کہ وہ لگاتار راکیٹ کی بارش کرتا رہے گا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سال 2006 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے جب اسرائیلی فوج لبنان میں داخل ہوئی ہے۔ تب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 33 دنوں تک جنگ چلی تھی۔ اس میں 1100 سے زیادہ لبنانی شہری مارے گئے تھے۔ وہیں اسرائیل کے 165 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز