تل ابیب: یروشلم اور بیت لحم کے شہروں کو الگ کرنے والی ایک اسرائیلی فوجی چوکی پر اسرائیلی پولیس نے یروشلم میں اسلامی اوقاف کے ڈپٹی ڈائریکٹر ناجح بکیرات کو ان کے شہر سے زبردستی نکالنے اور انہیں وہاں سے بے دخل کرنے نسلی امتیاز پر مبنی فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے انہیں چھ ماہ کے لیے القدس سے نکال دیا۔
Published: undefined
اگرچہ شہر بدری کا فیصلہ اسرائیلی ہوم فرنٹ کے کمانڈر راوی میلوا کی طرف سے گزشتہ 20 جون کو جاری کیا گیا تھا، لیکن بکیرات نے اسرائیلی عدالتوں میں اس کے خلاف اپیل کی گئی تھی جس مسترد کر دیا گیا۔ عدالتوں کی طرف سے الشیخ ناجح بکیرات کی القدس بدری کے ظالمانہ فیصلے کی توثیق کے بعد پولیس نے انہیں زبردستی شہر سے نکال دیا۔
Published: undefined
فلسطینیوں اور مقامی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ یروشلم کے فلسطینیوں کو شہر سے نکالنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی سزائیں انہیں خاموش کرنے اور یروشلم میں فلسطینیوں کی موجودگی پر حملہ کرنے کی کوشش ہے۔"
Published: undefined
بکیرات کو ان 23 فلسطینیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جنہیں اسرائیل نے 2022 میں یروشلم سے عارضی یا مستقل طور پر شہر بدر کیا تھا۔ القدس ہی کے وکیل صلاح الحموری کو گزشتہ سال کے وسط میں یروشلم سے بے دخل کرکے فرانس بھیج دیا گیا۔ اسرائیلی حکام شہر بدری کے فیصلوں کی بنیاد "انسداد دہشت گردی" کے قوانین، "یہودی ریاست سے وفاداری" اور برطانوی مینڈیٹ کے دور سے نافذ ہنگامی قوانین پر رکھتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز