امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پیر کو اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے ساتھ میٹنگ کے بعد کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی میں آ رہی رکاوٹوں کو دور کرنے کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ انہوں نے حماس پر بھی زور دیا ہے کہ وہ بھی اسے قبل کرے۔ حالانکہ بلنکن نے یہ نہیں بتایا ہے کہ تجویز کے مسودے میں حماس کے ذریعہ ظاہر کی گئی تشویش کو ختم کیا گیا ہے یا نہیں۔ بلنکن اس سلسلے میں آگے کی بات چیت کے لیے مصر اور قطر جائیں گے۔ تینوں ثالث غزہ میں جنگ کے خامتہ کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالیہ بات چیت سے مسئلہ کے حل ہونے کی امریکہ کو کافی امیدیں ہیں۔
Published: undefined
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تل ابیب میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اس سلسلے میں بتایا، ’’آج وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ بہت ہی مثبت میٹنگ ہوئی۔ انہوں نے مجھ سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل بریجنگ تجویز کو قبول کر رہا ہے اور وہ اس کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘ بلنکن نے مزید کہا، ’’اب حماس کو بھی چاہئے کہ وہ بھی ایسا ہی کرے پھر ثالث (امریکہ، مصر اور قطر) کی مدد سے سبھی فریقین کو ایک ساتھ آنا ہوگا، انہیں صاف کرنا ہوگا کہ وہ ان شرائط کو کیسے نافذ کریں گے جو انہوں نے سمجھوتے میں شامل کی ہیں۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے مغربی ایشیاء کے 9ویں دورے پر ہیں۔ انہوں نے وارننگ دی ہے کہ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے معاملے پر اسرائیل اور حماس کے پاس ممکنہ طور پر یہ آخری موقع ہے۔ وہ منگل کو قاہرہ روانہ ہو رہے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیلی صدر آئزک ہارزوگ نے انٹونی بلنکن سے بات چیت کے دوران حماس پر یہ الزام لگایا کہ وہ یرغمالوں کی رہائی میں آنا کانی کر بات چیت کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہارزوگ نے تعاون کے سلسلے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ہی مصر اور قطر کی بھی تعریف کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined