نئی دہلی: اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کی شاندار کامیابیوں سے حسد کرنے والا ان کا سیاسی مخالف طبقہ بوکھلا گیا ہے اور اس نے ملک میں ’اسلاموفوبیا‘ کے جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعہ سے ہندوستان اور اس کی شمولیت پر مبنی اور تکثیریت پسند ثقافت پر حملہ کیا ہے۔
Published: undefined
نقوی نے یہاں ایک مضمون میں ایسے حقائق اور سیاست کا پردہ فاش کیا اور کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگوں کی ’خراب سیکولر سیاسی جنون‘ نے ملک کے سیکولرزم کو مسلمانوں کا ’پیٹنٹ پولیٹیکل پروڈکٹ‘ بنایا اور ساتھ ہی ہندوستانی مسلمانوں کو ترقی کے راستے دور کرنے کا گناہ بھی کیا۔ لیکن وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں ملک پائیدار ترقی اور ہمہ جہت خود مختاری کی پالیسی پر چلتے ہوئے طاقتور، خودمختار، محفوظ ، خوشحال بن رہا ہے۔ ہندوستان کی شاندار کامیابیوں سے بوکھلائے پیشہ ور ’مودی فوبیا کلب‘ نے اسلاموفوبیا کارڈ کے ذریعہ جھوٹے حقائق، بے تکے پروپیگنڈے سے ہندوستان کی پائیدار ثقافت اور تہذیب کو تباہ کرنے کی سازش کرنی شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا اس ملک کی ثقافت ’واسودیو کٹمبکم‘ یعنی ’ساری زمین ایک کنبہ کی طرح ہے‘ پر عمل کرتی ہے۔
Published: undefined
نقوی نے کہا کہ ایسے عناصر کے جذبات کے برخلاف، مودی کے دور میں، اسلامی ممالک کے ساتھ سب سے زیادہ دوستانہ اور قریبی تعلقات آزادی کے بعد سے ہوئے ہیں، یوروپی اور افریقی ممالک نہ صرف سعودی عرب ہندوستان کے قریب آئے ہیں، بلکہ متحدہ عرب امارات، افغانستان، روس، فلسطین، مالدیپ، ماریشس وغیرہ ممالک نے وزیر اعظم مودی کو ان کے سب سے بڑے شہری اعزاز سے بھی نوازا۔ اس کے علاوہ، مودی کو اقوام متحدہ کی جانب سے 'چیمپئنز آف دی ارتھ ایوارڈ' سے بھی نوازا گیا۔ آج، مودی کی عالمی قبولیت، مقبولیت' کسی کے سرٹیفکیٹ کی محتاج نہیں ہے۔
Published: undefined
مرکزی وزیر نے فسادات اور فرقہ وارانہ پولرائزیشن اور شاہین باغ کی سازش کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی ایجنسیاں اس خطرناک خونی سازش کی تہہ تک پہنچ رہی ہیں۔ قانون پردے کے پیچھے اور سامنے کھڑے مجرموں کو ایسا سبق سکھائے گا کہ اگر ان کے ذہن میں کبھی انسانیت کو لہو لہان کرنے کا ایسا خیال آتا ہے تو ان کی روح کانپ جائے گی ۔
Published: undefined
نقوی نے کہا کہ مودی حکومت نے مذہب، ذات پات، خطے کی بنیاد پر کبھی ترقی کی حکمت عملی نہیں بنائی۔ ان کی ترجیح میں غریب ، کمزو اور محتاج طباے تھے۔ بہر حال، ان لوگوں کی معلومات کے لئے جو 'اسلامو فوبیا' کے نام پر دنیا میں ہندوستان کو بدنام کر رہے ہیں، یہ بتانا ضروری ہے کہ مودی کے دور میں اقلیتوں کے معاشرتی، تعلیمی استحکام کے لئے کام کیا گیا ہے، جو اس سے پہلے ان کی 'فرضی سیکولر' حکومتوں نے نہیں کیا اور جان بوجھ کر اتنے بڑے معاشرے کو ترقی کی روشنی سے دور رکھا اور 'بے دردی' کے ساتھ اس کا سیاسی استحصال کرتے رہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined