قومی خبریں

ہندوستان پر آئی ایس آئی ایس کے حملہ کی سازش! کرناٹک اور مہاراشٹر میں 40 سے زیادہ مقامات پر این آئی اے کی چھاپہ ماری

این آئی اے نے ہفتہ کی صبح کرناٹک اور مہاراشٹر میں تقریباً 44 مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ چھاپہ ماری داعش کے ذریعے ملک بھر میں حملوں کو انجام دینے کی سازش کے معاملے میں کی جا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتہ (9 دسمبر) کی صبح کرناٹک اور مہاراشٹر میں تقریباً 44 مقامات پر چھاپے مارے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق یہ چھاپہ ماری عالمی دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس، داعش) کے ذریعے ملک بھر میں حملوں کو انجام دینے کی سازش کے معاملے میں کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

اے این آئی کے مطابق، 44 مقامات ایسے ہیں جہاں ہفتہ کی صبح سے این آئی اے کے چھاپے جاری تھے۔ اس میں سے کرناٹک میں ایک جگہ پر چھاپے ماری کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی این آئی اے حکام نے پونے میں 2، تھانے دیہی میں 31، تھانے سٹی میں 9 اور بھایندر میں ایک جگہ پر چھاپہ مارا۔ رپوورٹ کے مطابق این آئی اے دہشت گرد تنظیم کے ہندوستان میں دہشت اور تشدد پھیلانے کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے ایک جامع تحقیقات کر رہی ہے۔ اس سے قبل بھی ایسے چھاپے مارے جا چکے ہیں جن میں متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے ممطابق این آئی اے حکام کی چھاپہ مار کارروائی صبح 10 بجے تک بھی جاری تھی۔ ایسے میں یہ بھی امکان ہے کہ اگر حکام کو کوئی سراغ یا ثبوت ملے تو دیگر مقامات پر بھی چھاپے مارے جا سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو چھاپے مارے جانے والے مقامات کی تعداد بڑھ جائے گی۔

Published: undefined

سی این این نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق داعش کے خود ساختہ ماڈیول پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر مہاراشٹر میں آئی ایس کے اس طرح کے ماڈیول کے چھپے ہونے کی اطلاع ہے۔ اس سے قبل بھی مہاراشٹر میں اس طرح کے ماڈیول کا پردہ فاش ہو چکا ہے۔ این آئی اے یہ معلومات بھی اکٹھا کر رہی ہے کہ آیا ان ماڈیولز میں نوجوانوں کو بہکانے اور انہیں بنیاد پرست بنانے کے لیے کوئی کام کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined