کورونا بحران کے درمیان کئی لوگوں کے ذہن میں یہ سوال گردش کرتا رہتا ہے کہ کیا اس انفیکشن سے ہلاک ہونے والے افراد سے 12 گھنٹے بعد بھی انفیکشن پھیلنے کا خطرہ برقرار رہتا ہے؟ اس سوال کا کوئی مصدقہ جواب ابھی تک سامنے نہیں آیا تھا، لیکن اب ایک ایسی تحقیقی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مردہ جسم میں کورونا وائرس 12 سے 24 گھنٹے کے درمیان ختم ہو جاتا ہے۔
Published: undefined
ایمس کے ماہر ڈاکٹروں نے اس سلسلے میں تفصیلی جانکاری دی اور کہا کہ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ 12 گھنٹے کے بعد مردہ جسم میں کورونا وائرس ہلاک ہو جاتا ہے۔ ایمس میں فورنسک ڈیپارٹمنٹ کے چیف ڈاکٹر سدھیر گپتا نے بتایا کہ کورونا متاثرہ شخص کے مرنے کے 12 سے 24 گھنٹے بعد اس کی ناک یا گلے سے انفیکشن پھیلنے کا اندیشہ بالکل بھی نہیں ہے، کیونکہ تب تک مردہ جسم میں وائرس زندہ نہیں رہ سکتا۔
Published: undefined
ایمس میں گزشتہ ایک سال میں اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے گہری تحقیق کی گئی ہے، اس کے بعد ڈاکٹرس اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ وائرس مردہ جسم میں 12 گھنٹے کے بعد زندہ نہیں رہتے۔ ڈاکٹر سدھیر گپتا نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کورونا متاثرہ اشخاص کے مردہ جسم پر ایمس کے فورنسک ڈیپارٹمنٹ میں ریسرچ کی گئی۔ اس ریسرچ میں پوسٹ مارٹم کے بعد پایا گیا کہ وائرس 12 گھنٹے کے بعد سرگرم نہیں رہتے۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ایمس کے فورنسک ڈیپارٹمنٹ میں کورونا سے متاثر تقریباً 100 مردہ جسم پر ریسرچ کی گئی ہے۔ ان مردہ جسموں میں 12 سے 24 گھنٹے کے درمیان کورونا کی جانچ کی گئی جن کا ریزلٹ نگیٹو برآمد ہوا۔
Published: undefined
ڈاکٹر گپتا نے بتایا کہ جسم کے کسی بھی اورل یا نیزل (منھ یا ناک) کیویٹی میں 24 گھنٹے کے بعد کورونا وائرس زندہ نہیں رہتا۔ اس لیے مرنے کے 12 گھنٹے بعد کسی کورونا متاثرہ شخص کے جسم سے وائرس کا انفیکشن ہونا تقریباً ناممکن ہے۔ حالانکہ کسی بھی طرح کی انہونی سے بچنے کے لیے ہم نے مردہ جسم میں اورل اور نیزل کیویٹی کو پوری طرح سے بند کر دیا تاکہ اگر کوئی سیال مادہ ان ذرائع سے ہو کر نکلے تو اس سے انفیکشن نہ ہو۔ اس کے علاوہ احتیاطاً ہم مردہ جسم کی آخری رسومات ادا کرتے وقت طبی اہلکاروں کو پروٹیکٹو گیئر پہننے کا مشورہ دیتے ہیں جس میں فیس ماسک اور فیس کور، پی پی ای کِٹ ضروری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز