قومی خبریں

کیا اسکول میں ’نان ویج‘ لانے پر پابندی ہے؟ سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای کی کیا ہے گائیڈلائن؟

اپسا کے سربراہ ڈاکٹر سشیل نے بتایا کہ بچوں کے ٹفن باکس میں کیا لانا ہے اور کیا نہیں، اس سلسلے میں کوئی گائیڈلائن نہیں ہے، کسی بھی بورڈ یا حکومت کے ذریعہ کوئی اصول طے نہیں کہ بچہ اسکول میں کیا لائے۔

<div class="paragraphs"><p>اسکولی طلبا / آئی اے این&nbsp; ایس</p></div>

اسکولی طلبا / آئی اے این  ایس

 
IANS

اتر پردیش کے امروہہ واقع ایک اسکول میں گزشتہ دنوں تین بچوں کا نام کاٹ دیا گیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ان بچوں نے ٹفن باکس میں ’نان ویج‘ یعنی گوشت لایا تھا۔ اس پورے معاملے پر ہنگامہ برپا ہے۔ ایسے میں کئی لوگوں کے ذہن میں یہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ کیا اسکول میں ’نان ویج‘ لانے پر پابندی ہے؟ کیا سی بی ایس ای اور آئی سی ایس ای نے اس تعلق سے کوئی گائیڈلائن تیار کیا ہے؟

Published: undefined

اس سلسلے میں ایسو سی ایشن آف پروگریسیو اسکول آگرہ (اپسا) کے سربراہ ڈاکٹر سشیل چندر گپتا کے حوالے سے ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’ٹفن باکس‘ میں بچے کیا لائیں، اس سلسلے میں کچھ بھی گائیڈلائن میں مذکور نہیں ہے۔ انھوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ کسی بھی بورڈ یا حکومت کے ذریعہ کوئی اصول نافذ نہیں کیا گیا ہے کہ بچہ اسکول میں جو کھانے کا ڈبہ لاتا ہے، اسے ممنوع کر سکیں۔ چاہے اس میں نان ویج ہی کیوں نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ یہ ضرور کوشش رہتی ہے کہ بچے غذائیت سے بھرپور کھانا اسکول لائیں، جنک فوڈ لانے سے پرہیز کریں۔ اگر کوئی بچہ گھر سے بنی ہوئی مقوی غذا لا رہا ہے تو اس پر اعتراض نہیں کر سکتے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ امروہہ کے ہلٹن کانوینٹ اسکول کی ایک ویڈیو تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک خاتون اسکول کے پرنسپل کے ساتھ بحث کرتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بچے کے ذریعہ اسکول میں نان ویج لانے اور کلاس میں مذہبی تبصرہ کرنے کی دیگر بچوں و سرپرستوں کی شکایت کے بعد بچے کا نام کاٹ دیا گیا۔ وہیں خاتون نے بھی اس کے بیٹے کو اسکول میں یرغمال بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔ وائرل ویڈیو کی بنیاد پر ڈی آئی او ایس نے تین رکنی ٹیم تشکیل کر تین دن میں جانچ رپورٹ طلب کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined