ابھی کچھ دن پہلے ہی مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے دعویٰ کیا تھا کہ پورے ملک میں دسمبر تک سبھی کی ٹیکہ کاری ہو جائے گی۔ اب اس سلسلے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک بیان دیا ہے۔ ہندوستان کی کئی ریاستوں سے ویکسین کی قلت کی خبریں آ رہی ہیں اور اس درمیان مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ اس سال کے آخر تک ملک میں سبھی اہل آبادی کو ویکسین لگ جانے کی امید ہے۔ ساتھ ہی مرکز کی مودی حکومت نے عدالت میں یہ بھی کہا کہ فائزر جیسی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت ہو رہی ہے۔ اگر یہ ٹیکے مل گئے تو اندازے سے پہلے بھی ملک میں ٹیکہ کاری پوری ہو جائے گی۔
Published: 31 May 2021, 4:11 PM IST
مذکورہ بیان میں 'امید' اور 'اگر' جیسے الفاظ کے استعمال سے لوگوں کے ذہن میں یہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ کیا مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے جو دعویٰ گزشتہ دنوں کیا تھا، اس سے پیچھے ہٹنے کا ایک راستہ تلاش کیا جا رہا ہے۔ ویسے بھی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب تک ملک کے تقریباً چار فیصد لوگوں کی ہی ٹیکہ کاری ہو پائی ہے، اور سات مہینے میں بقیہ لوگوں کی ٹیکہ کاری آسان نہیں۔
Published: 31 May 2021, 4:11 PM IST
بہر حال، عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت کو ٹیکہ کاری سے متعلق آج کئی طرح کی ہدایات دی۔ عدالت نے کہا کہ ملک میں ویکسین کی یکساں قیمت ہونی چاہیے۔ اس کے جواب میں سالیسیٹر جنرل نے کہا کہ 'واک اِن' رجسٹریشن کی سہولت دستیاب کروائی جا رہی ہے۔ حکومت سے سوال کرتے ہوئے کورٹ نے یہ بھی کہا کہ ریاستوں کو 45 سے اوپر والی عمر کے طبقہ کے لیے 100 فیصد ویکسین مل رہے ہیں، لیکن 18 سے 44 سال والی عمر کے طبقہ کے لیے کیوں صرف 50 فیصد سپلائی کی جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے CoWin ایپ پر لازمی رجسٹریشن سے متعلق بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ دیہی علاقوں میں لوگ کس طرح رجسٹریشن کروائیں گے؟
Published: 31 May 2021, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 May 2021, 4:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز