تہران: سزائے موت سے قبل دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر جانے والی خاتون زہرہ اسماعیلی کو ایران میں پھانسی دے دی گئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق 42 سالہ زہرہ اسماعیلی کو اپنے شوہر کے قتل کے جرم میں سزائے موت دی گئی تھی، زہرہ اسماعیلی کو شرعی قانون قصاص کے تحت سزائے موت دی گئی ہے۔
شہر رجائی کی بدنام زمانہ جیل میں زہرہ اسماعیلی کے ساتھ 16 دیگر افراد کو بھی پھانسی دی گئی ہے۔ ایران سزائے موت دینے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے لیکن ایک ہی دن میں17 افراد کو پھانسیاں دینا غیر معمولی واقعہ ہے۔
زہرہ اسماعیلی کے وکیل کے مطابق خاتون کو موت کے بعد بھی پھانسی پر لٹکایا گیا تاکہ اس کی ساس اسے تختہ دار پر لٹکا دیکھ سکے۔ زہرہ اسماعیلی پر الزام تھا کہ اس نے انٹلیجنس اہلکار اپنے شوہر کو قتل کیا، شوہر نے مبینہ طور پر ملزمہ اور اپنی بیٹی کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔
زہرہ کے وکیل امید مرادی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ان کی موکلہ کی سزا سے قبل ہی دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہو گئی تھی لیکن پھر بھی ان کی بے جان لاش کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔ کچھ ہی دیر بعد زہرہ کے وکیل کی یہ فیس بک پوسٹ ڈلیٹ ہوگئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز