ایران نے اسرائیل کے خلاف ایک بڑا میزائل حملہ کیا ہے، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک اور جنگ کا خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل پر 181 بیلسٹک میزائل داغے ہیں، جن میں سے 90 فیصد اپنے ہدف تک پہنچے۔
Published: undefined
ایران نے اس حملے کے لیے اپنے سب سے جدید میزائلوں کا استعمال کیا، جن میں فتح میزائل شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ میزائل ایرانی فوج کی قوت کو ظاہر کرتے ہیں اور ان کا استعمال پہلی بار کیا گیا ہے۔
ایرانی حکام نے اس حملے کو اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بتایا گیا کہ اس کارروائی کا حکم ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے دیا تھا۔ دریں اثنا، اسرائیل کے سلامتی اجلاس میں وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے اور اسے اس کی بھاری قیمت چکانی ہوگی۔
Published: undefined
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام، جو دنیا کا بہترین قرار دیا جاتا ہے، نے ایرانی حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے امریکہ کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران کو اس حملے کا جواب دینا ہوگا۔
ایران کی جانب سے یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کا جواب ہے۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، یہ حملہ اسرائیل کے خلاف ایک واضح پیغام ہے کہ ایران اپنی سرحدوں کے قریب کسی بھی کارروائی کو برداشت نہیں کرے گا۔
Published: undefined
ایران کی حکومت نے اس حملے کے ذریعے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف ہر ممکن قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کی حالت میں، یہ حملہ انتہائی اہم پیشرفت ثابت ہو سکتا ہے۔
اس میزائل حملے نے مشرق وسطیٰ کی سیاسی اور سلامتی کی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ نیتن یاہو کے بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اسرائیل اس حملے کو سنجیدگی سے لے رہا ہے اور آئندہ کی صورت حال کے لیے تیار ہے۔
### Tags:
1. Iran
2. Israel
3. Missile Attack
4. Middle East Tensions
5. Netanyahu
6. IRGC
### Hashtags:
#Iran #Israel #MiddleEast
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined