قومی خبریں

یوپی میں نماز جمعہ کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات، کانپور اور لکھنؤ میں دفعہ 144 نافذ

کانپور شہر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے بعد نظم ونسق بنائے رکھنے کے لئے اس دفعہ کی سبھی شرطوں کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

اترپردیش کے ضلع کانپور میں گزشتہ 3 جون کو دو گروپوں کے درمیان ہوئی پرتشدد جھڑپوں کے بعد پولیس نے سیکورٹی کے پیش نظر جمعرات کی دیر شام کو شہر میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت حکم امتناعی نافذ کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ راجدھانی لکھنؤ میں بھی حکم امتناعی نافذ کیا گیا ہے اور ریاست بھر میں چوکسی برتی جائے گی۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST

کانپور کے جوائنٹ پولیس کمشنر آنند پرکاش تیواری نے یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ شہر میں حکم امتنازعی نافذ کئے جانے کے بعد پولیس کی ٹیمیں ہائی الرٹ پر رہیں گی۔ تیواری نے بتایا کہ آئندہ جمعہ اور امتحانات کو دیکھتے ہوئے شہر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے لیڈروں کے متنازع بیان کے مسئلے پر گزشتہ ہفتے بیکن گنج علاقے میں جمعہ کی نماز کے بعد دو گروپوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا تھا۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST

انہوں نے بتایا کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے بعد نظم و نسق بنائے رکھنے کے لئے اس دفعہ کی سبھی شرطوں کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔ کانپور میں پی اے سی کی 12 کمپنیوں، تین اضافی آئی پی ایس افسران اور ریپڈ ایکشن فورس کی دو کمپنیوں کی تعیناتی کے ساتھ سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST

یو پی کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی ) لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ حساس علاقوں اور عبادت گاہوں میں پولیس کو حکمت عملی کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے۔ پرشانت کمار نے کہا کہ پولیس افسران امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے علما اور گروپ کے دیگر رہنماؤں سے رابطے میں ہیں۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST

اے ڈی جی نے کہا کہ فیروز آباد، شاملی، سہارنپور، مراد آباد، آگرہ، ایودھیا، وارانسی، گورکھپور، کانپور اور لکھنؤ سمیت حساس اضلاع میں خصوصی تعیناتی کی گئی ہے۔ اے ڈی جی نے کہا کہ پراونشل آرمڈ کانسٹیبلری (پی اے سی) کی 12 کمپنیاں پہلے ہی کانپور میں کیمپ کر رہی ہیں، جب کہ کچھ کمپنیوں کو حساس اضلاع میں بھیجا گیا ہے۔

ادھر، کانپور تشددمعاملے میں متعدد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار حیات کے خلاف درج پرانے کچھ مقدمامت کے چارج شیٹ سے اس کا نام ہٹائے جانے کے معاملے کی جانچ کرنے اور متعلقہ پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST

مانا جاتا ہے کہ حیات ظفر کے خلاف کئی سال پہلے سے چل رہے مجرمانہ معاملوں میں جانچ افسران نے لیپا پوتی کر اس کا نا چارج شیٹ سے ہٹا دیا تھا۔ اس درمیان کانپور تشدد کے سلسلے میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے والے ایک شخص کو پولیس نے جمعرات کو گرفتار کیا ہے۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST

پولیس نے ویب میڈیا سے وابستہ ایک شخص کو سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ کانپور مغربی علاقے کے پولیس کمشنر بی بی جی ٹی ایس مورتی نے بتایا کہ شہری کے شاستری نگری علاقہ باشندہ گورو راجپوت کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ کانپور اسٹارٹ ٹائم نام سے ایک ویب پورٹل چلاتا ہے۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST

انہوں نے کہا کہ گورو نے اپنی فیس بک پوسٹ پر ایک مخصوص مذہب کے سلسلے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کی جانکاری ملتے ہی پولیس نے اس کے خلا ف مذہبی جذبات مبینہ بھڑکانے کا مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کرلیا۔ پولیس نے قابل اعتراض پوسٹ بھی ڈلیٹ کرا دی ہے۔

مورتی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شہر میں قیام امن و امان میں اپنا تعاون پیش کریں۔ انٹر نیٹ میڈیا پر کسی بھی قسم کا قابل اعتراض ویڈیو یا پوسٹ نہ ڈالیں جس سے شہر کا ماحول خراب ہو۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 10 Jun 2022, 8:11 AM IST