سابق مرکزی وزیر اور کانگریس جنرل سکریٹری اجے ماکن کا کہنا ہے کہ دہلی میں کورونا کے بگڑتے حالات کے لیے دہلی کی کیجریوال حکومت اور مرکز کی مودی حکومت، دونوں ذمہ دار ہیں۔ ’قومی آواز‘ کے ساتھ بات چیت میں انھوں نے کہا کہ دہلی میں فی ملین شرح اموات ملک میں سب سے زیادہ ہے اور پڑوسی ریاست راجستھان کے مقابلے 5 گنا ہے۔ اجے ماکن نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے دیوالی کے پروگرام کی تشہیر پر 32 کروڑ روپے خرچ کیے، اتنے پیسے سے دہلی والوں کے لیے 640 آئی سی یو بیڈ کا انتظام کیا جا سکتا تھا۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں کورونا سے ہونے والی اموات میں ہر پانچویں موت دہلی میں ہو رہی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ دہلی میں کورونا انفیکشن کی شرح برازیل، یو کے، فرانس، اٹلی وغیرہ ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔ ماکن نے یہ بھی بتایا کہ دہلی میں 459 افراد فی ملین شرح اموات ہے۔
اجے ماکن راجستھان کے انچارج جنرل سکریٹری ہیں۔ انھوں نے راجستھان کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ راجستھان میں محض 30 افراد فی ملین شرح اموات ہے، جب کہ دہلی میں جراستھان سے تقریباً 15 گنا زیادہ ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ دہلی حکومت اشتہار اور تشہیر کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی ہے۔ انھوں نے این سی ڈی سی اکتوبر کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ دہلی میں 15 ہزار کیسز روزانہ ہو سکتے ہیں۔
اجے ماکن کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت کو اشتہار پر پیسہ خرچ کرنے کی جگہ یہ پیسہ ان لوگوں کو نقد ٹرانسفر کے ذریعہ راحت کی شکل میں دینا چاہیے جو لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب ضرورت نہیں تھی اس وقت لاک ڈاؤن کیا گیا، اور جب ضرورت ہے تو حکومت لوگوں کی جان کی قیمت پر دولت کمانے میں لگی ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز