نئی دہلی: راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملیک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ جاسوسی 2019 سے جاری ہے اور اس کی وجہ سے ملک محفوظ نہیں رہ سکتا اور جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوششیں کی جاری ہے، اس لیے پیگاسس مسئلہ پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے۔
Published: undefined
کھڑگے نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ حکومت اپوزیشن پر پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہ دینے کا الزام لگانے کے بجائے اس معاملے پر بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی پیگاسس مسئلے پر آج پھر ایوان میں بحث چاہتی تھی لیکن حکومت اس پر بحث کے لیے تیار نہیں تھی ، اس لیے ہنگامہ ہوا اور ایوان ملتوی کر دیا گیا۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ پیگاسس کا معاملہ اہم ہے کیونکہ ہر ایک کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے کمپنی پر چھاپہ مارا، جس پر کمپنی نے بیان دیا کہ ان تمام ممالک جنہوں نے اس پیگاسس استعمال کیا ہے ان سب کو معطل کیا جائے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جاسوسی کئی ممالک میں جاری تھی اور یہ جاسوسی ہمارے ملک میں 2019 سے جاری تھی۔
Published: undefined
کھڑگے نے کہا کہ راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن دگ وجے سنگھ نے حکومت سے اس معاملے پر ایک سوال پوچھا تو اس وقت کے انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر نے اسے جھوٹ بتایا لیکن کہا کہ اس میں 121 افراد کے نام سامنے آئے ہیں اور اس کے بارے میں بتایا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ حکومت جاسوسی کر رہی تھی۔ جرمنی اور فرانس میں اس معاملے میں تفتیش کی گئی ہے اورسارے معاملے سامنے آئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined