اتر پردیش میں جب سے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت آئی ہے تبھی سے ریاست کی سرکاری عمارتوں کو بھگوا (زعفرانی) رنگ میں رنگنے کی تحریک چل رہی ہے۔ لکھنؤ میں سیکریٹریٹ کی عمارت (لال بہادر شاستری بھون ) پہلے ہی بھگوا کی جا چکی ہے ۔ میرٹھ اور سہارنپور کی منڈیاں بھی بھگوارنگ کی ہو چکی ہیں۔ حکومت کی طرف سے تو یہ قدم اٹھایا ہی جا رہا ہے کچھ افسران میں بھی خود کو بی جے پی کا وفادار ظاہر کرنے کی ہوڑ مچی ہوئی ہے۔ بجنورضلع کے تھانہ افضل گڑھ کے انچارج پریم ویر رانا نے تھانے کا رنگھ ہی بگھوا بنا ڈالا، اب ان کو ضلع سے ہٹا دیا گیاہے۔
پریم ویر سنگھ رانا کافی زیر بحث اور تنازعہ میں گھرے رہنے والے تھانیدار ہیں اور ان پر اکثر فرقہ پرست ہونے کے الزامات عائد ہوتے رہتے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ تک وہ افضل گڑھ تھانے کے انچارج تھے ، اب انہیں فوری طور پرمعطل کر کے لکھنؤ روانہ کر دیا گیا ہے۔ بجنور میں مختلف تھانوں میں صاف صفائی اور رنگ و روغن کا کام چل رہا ہے۔ افضل گڑھ بجنور کا ایک اہم تھانہ ہے اور اتراکھنڈ کی سرحد پر واقع ہے۔ کچھ مہینوں سے پریم ویر رانا یہاں تعینات تھے اور تھانے کو بھگوار رنگ میں رنگنے کا جو کام انہوں نے کیا اس کی مثال صوبے بھر میں کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملی۔
سماجوادی پارٹی سے وابستہ مقامی شہری شکیل احمد کے مطابق انہوں نے اپنی کرسی بچانے اور حکومت پرستی ظاہر کرنے کی نیت سے تھانے کو بھگوا رنگ سے رنگوایا ہے۔ ایس پی بجنور پربھاکر چودھری کے مطابق انہیں ہٹانے کے احکامات ’اوپر ‘سے آئے تھے۔
Published: undefined
پریم ویر رانا 2 سال سے بجنور میں تھے اور کئی فرقہ وارانہ تنازعات میں ان کا کردار زیر بحث رہا۔ بجنور کے سنسنی خیز پیدا گاؤں قتل کے بعد بجنور کوتوالی میں ان کی تعیناتی ہوئی تھی جہاں ان پر الزام تھا کہ انہوں نے ملزمان کے حق میں فیصلہ کرانے کے لئے متاثرین کو دھمکا یا تھا۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ سال پیدا گاؤں میں شرپسندوں کے ہجوم نے ایک مسلم خاندان پر حملہ کر دیا تھا۔ اس دوران شرپسندوں کی طرف سے اندھادھند گولیاں برسائی گئیں جس کے سبب 3 لوگوں کی موقع ہی موت ہو گئی ۔ اس وقت حالات اتنے نازک ہو گئے تھے کہ ڈی جی پی کو موقع پر پہونچنا پڑا تھا۔ اس معاملہ میں مقامی بی جے پی کی رکن اسمبلی سوچی چودھری کے شوہر موسم چودھری کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جو ابھی تک جیل میں بند ہیں۔ پریم ویر پر الزام ہے کہ انہوں نے مسلم خاندان کو ڈرا دھمکا کر موسم چودھری کے حق میں فیصلہ کرانے کا دباؤ بنایا تھا۔ اس واقعہ کے بعد مسلم طبقہ کے کافی لوگوں نے گاؤں سے نقل مکانی کر لی تھی۔
پریم ویر کی مسلم طبقہ کے ساتھ تفریق و زیادتیوں کی وجہ سے بجنور چیرمین کے شوہر شمشاد انصاری کی کئی بار ان سے جھڑپ بھی ہوئی۔ اس وقت جھڑپ کے بعد پریم ویر کو لائن حاظر بھی کر دیا گیا تھا ۔ بعد میں انہیں افضل گڑھ تھانہ دیا گیا تو اسے انہیں بھگوا رنگ میں رنگ ڈالا۔
قبل ازیں پریم ویر رانا سہارنور میں بھی تعینا ت رہ چکے ہیں اور وہاں بھی ان پر مذہب کی بنا پر تفریق کرنے کا الزام لگا تھا۔ سہارنپور میں رامپور منہاران کے تھانہ انچارج رہنے کے دوران وہ ایک دفہ مسجد میں جوتے لے کر گھس گئے تے اور جب لوگوں نے ناراضگی ظاہر کی تو انہوں نے سیدھے گولی چلا دی ۔ گولی لگنے سے ایک مسلم نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔
سماجوادی پارٹی کے رہنما فہد سلیم کہتے ہیں ’’ وہ سفارش کے سہارے تقرری حاصل کرنے کی جستجو میں مصروف رہتے ہیں۔ سہارنپور میں تعیناتی کے دوران کاردار کافی متنازعہ رہا تھا۔ تھانے کو بھگوا رنگ میں رنگوا دینا ان کی ذہنیت کو نمایاں کرتا ہے اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عوام کی شکایات کا کس طرح ازالہ کرتے ہوں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز