بھارتیہ کسان یونین لیڈر راکیش ٹکیت پر سیاہی پھینکے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آج بنگلورو میں ایک تقریب کے دوران ان پر کسی نے یہ سیاہی پھینک دی۔ راکیش ٹکیت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرنے والے تھے، جب یہ واقعہ پیش آیا۔ اس کے بعد کسان لیڈر کے حامیوں نے اس شخص کو پکڑ کر خوب پٹائی کر دی۔ پریس کلب میں زبردست ہنگامہ اور تشدد کا ماحول بن گیا۔ حالات ایسے بن گئے کہ کئی لوگوں نے ایک دوسرے پر کرسیاں بھی اٹھا اٹھا کر پھینکنی شروع کر دی۔
Published: undefined
دراصل کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں 30 مئی کو پریس کلب میں راکیش ٹکیت ایک مقامی چینل کے اسٹنگ آپریشن کی ویڈیو پر صفائی دینے کے لیے پریس کانفرنس کرنے والے تھے۔ اس پریس کانفرنس میں یدھویر سنگھ بھی شامل تھے۔ اس سے پہلے کہ ٹکیت وہاں پر موجود میڈیا کے سوالوں کا جواب دینا شروع کرتے، ٹکیت سے ناراض ایک شخص نے ان کے ساتھ ساتھ یدھویر پر بھی سیاہی پھینک دی۔
Published: undefined
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی چینل کے اسٹنگ آپریشن کی ویڈیو میں کرناٹک کے کسان لیڈر کوڈیہلی چندرشیکھر کو پیسے کا مطالبہ کرتے ہوئے قید کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کو لے کر راکیش ٹکیت اور یدھویر عوام کو میڈیا کے ذریعہ سے وضاحت دینا چاہتے تھے کہ وہ اس میں شامل نہیں ہیں اور کسانوں کے ساتھ دھوکہ کرنے والے کسان لیڈر کوڈیہلی چندرشیکھر کے خلاف مناسب کارروائی کی اپیل کرنے والے تھے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ پریس کانفرنس شروع بھی نہیں ہوئی تھی کہ کچھ لوگوں نے وہاں پہنچ کر بحث کرنا شروع کر دی۔ اس کے بعد ایک شخص نے اچانک سے کالی سیاہی نکال کر کسان لیڈر راکیش ٹکیت اور یدھویر پر پھینک دی۔ اسی دوران ٹکیت حامیوں نے بھی ہنگامہ شروع کر دیا اور حال میں رکھی کرسیوں سے مارا ماری کرنے لگے۔ راکیش ٹکیت کے مطابق سیاہی پھینکنے والا شخص اور کانفرنس روم میں ہنگامہ کرنے والے لوگ چندرشیکھر کے ہی آدمی تھے۔ جیسے ہی پریس کانفرنس میں کسان لیڈر راکیش ٹکیت سے کوڈیہلی چندرشیکھر کے بارے میں سوال کیا گیا، ویسے ہی مقامی کسان لیڈر کے حامیوں نے ٹکیت پر سیاہی پھینک دی۔ ٹکیت اتنا ہی جواب دے پائے تھے کہ ان کا کوڈیہلی چندرشیکھر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ جب راکیش ٹکیت پر سیاہی پھینکی گئی تو پروگرام میں موجود ان کے حامی مشتعل ہو گئے۔ انھوں نے سیاہی پھینکنے والے شخص کو پکڑ لیا، اور پھر دونوں فریقین کے درمیان خوب مار پیٹ ہوئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined