بیتول: مدھیہ پردیش کے بیتول ضلع کے قبائلی لڑکیوں کے آشرم میں لڑکیوں پر 400 روپے چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں جوتوں کے ہار پہنا کر اور ان کے چہروں پر کالک پوت کر ہاسٹل کے احاطے میں گھمانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بعد میں گھر والوں کی مخالفت پر ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ نے معافی مانگ لی۔ معاملہ ضلع انتظامیہ تک پہنچ گیا ہے اور تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
Published: undefined
یہ شرمناک معاملہ دامجی پورہ میں چلائے جانے والے قبائلی بہبود محکمہ کے کستوربا گاندھی گرلز ہاسٹل سے متعلق ہے۔ یہاں ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ نے طالبات پر 400 روپے چوری کرنے کا الزام لگایا اور پہلے انہیں جوتوں کے ہار پہنا کر پورے ہاسٹل کے احاطے میں گھمایا اور پھر ان کے بال کھول کر، پاؤڈر، کاجل، لپ اسٹک غلط طریقے سے لگا کر بھوت بن کر رقص کرنے پر مجبور کیا۔
Published: undefined
ہاسٹل میں لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ سامنے آنے پر ’کورکو سماجی تنظیم‘ اور لڑکیوں کے اہل خانہ کلکٹریٹ پہنچے اور جب انہوں نے اس پورے معاملے کی شکایت کلکٹر امان بیر سنگھ بینس سے کی تو انہوں نے واقعہ کو سنگین قرار دیتے ہوئے سخت کارروائی کا یقین دلایا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کوئی واقعہ ہوا تو وہ متعلقہ ملازم کو فوری طور پر معطل کر دیں گے۔ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وہیں، کورکو سماجی تنظیم نے انتباہ دیا ہے کہ اگر اس معاملے میں جلد کارروائی نہیں کی گئی تو تنظیم احتجاج کرے گی۔
Published: undefined
ٹرائبل گرلز آشرم، دامجی پورہ (بھیم پور) کی سپرنٹنڈنٹ کے خلاف موصول ہونے والی شکایت کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ ٹرائبل گرلز آشرم، دامجی پورہ کی سپرنٹنڈنٹ اور پرائمری ٹیچر سنیتا اوئیکے کو (اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ تحقیقات جاری ہے اور تفتیش متاثر نہ ہو) سپرنٹنڈنٹ کے چارج سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined