گزشتہ ایک سال کے دوران گندم، آٹا اور چاول سمیت باورچی خانے کے لوازمات کی اوسط خوردہ قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور تہواروں کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی قیمتوں میں اضافہ جاری رہ سکتا ہے۔ جہاں تک گندم کا تعلق ہے تو پچھلے چند مہینوں میں قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں۔ دہلی کے تھوک بازاروں کے تاجروں کے مطابق، سست سپلائی اور زیادہ مانگ کی وجہ سے گندم کی قیمتوں میں 2,560 روپے فی کوئنٹل کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ گرمی زیادہ ہونے کی وجہ سے اس سال گندم کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے زرعی پیداوار کی ملکی سپلائی متاثر ہوئی۔
Published: undefined
دہلی کے لارنس روڈ منڈی کے جئے پرکاش جندال نے کہا کہ قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال گیہوں کی قیمت 2560 روپے فی کوئنٹل ہے۔ آنے والے تہوار کے موسم میں قیمتیں مزید بڑھ کر 2600 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس سال 14 مئی کو گندم کی برآمد پر پابندی کے بعد سے منڈی کی قیمتیں تقریباً 2,150-2,175 روپے فی کوئنٹل چل رہی تھیں۔
Published: undefined
جندل نے کہا کہ اس سال پیداوار کم رہی اور حکومت نے صحیح وقت پر برآمدات نہیں روکیں۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت حکومت نے گندم کی برآمد پر پابندی عائد کی اس وقت تک بہت زیادہ گندم برآمد ہو چکا تھا۔ سرکاری اعداد و شمار نے گندم، آٹے اور چاول کی اوسط خوردہ قیمتوں میں بھی ایسا ہی رجحان دکھایا ہے۔ کنزیومر افیئر ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق آٹے کی اوسط خوردہ قیمت 36.13 روپے فی کلو ہے۔ اسی طرح جمعہ کو چاول کی اوسط خوردہ قیمت 38.2 روپے فی کلو تھی جبکہ جمعہ کے روز گندم کی اوسط خوردہ قیمت 31 روپے تھی۔
Published: undefined
تاجروں کا کہنا ہے کہ گندم کی قیمتوں میں تقریباً 14-15 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ آٹے کی قیمتوں میں تقریباً 18-19 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح دہلی کے خوردہ بازاروں میں ریٹیل کی قیمتوں میں بھی تقریباً 7-8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ گندم کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات میں بین الاقوامی طلب و رسد کی صورتحال، عالمی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ اور یوکرین اور روس جیسے بڑے گندم برآمد کرنے والے ممالک کے درمیان تنازعات شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز