مودی حکومت میں مہنگائی کے محاذ پر ایک بار پھر عام آدمی کو جھٹکا لگا ہے۔ اگست میں خوردہ مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے۔ جولائی کے مقابلے میں اگست میں خوردہ مہنگائی کی شرح بڑھ کر پھر 7 فیصد پر پہنچ گئی۔ اس سے قبل جولائی ماہ میں شرح مہنگائی میں معمولی راحت ملی تھی۔
Published: undefined
مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری اعداد و شمار کے مطابق اگست 2022 میں ہندوستان کی خوردہ مہنگائی بڑھ کر 7 فیصد ہو گئی جو خصوصاً بڑھی ہوئی خوردہ اشیا کی قیمتوں کے سبب ہے۔ اگست میں خوردنی اشیاء کی شرح مہنگائی 7.62 فیصد رہی، جو جولائی میں 6.75 فیصد تھی۔
Published: undefined
اس سے قبل جون میں ملک کی خوردہ مہنگائی شرح 7.01 فیصد تھی، جب کہ جولائی میں اس میں معمولی گراوٹ آئی تھی، جس کے بعد یہ شرح 6.71 فیصد پر آ گئی تھی۔ اب اگست میں سبزیوں، اناج، دودھ، کپڑے، جوتے اور رہائش کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب شرح مہنگائی پھر سے بڑھ کر 7 فیصد ہو گئی ہے۔
Published: undefined
یہ لگاتار آٹھواں مہینہ ہے جب خوردہ مہنگائی، جسے سی پی آئی پر پیمائش کی جاتی ہے، ریزرو بینک آف انڈیا کے 6 فیصد کی ٹولرنس سطح سے اوپر بنی ہوئی ہے۔ خراب مانسون، خصوصاً شمالی ہندوستان میں گیہوں اور چاول جیسی فصلوں کی کمی ہو گئی ہے، جس کے سبب حکومت نے ان کی برآمدگی پر پابندی لگا دی ہے۔ اس سے خوردنی اشیاء کی قیمتیں بڑھی ہیں، جو بڑھتی خوردہ مہنگائی میں ظاہر ہوتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز