قومی خبریں

مہنگائی نے پھر دیا عوام کو جھٹکا، 8 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچی خوردہ مہنگائی

یوکرین بحران شروع ہونے سے پہلے ریزرو بینک کو لگ رہا تھا کہ خوردہ مہنگائی مارچ میں اپنے عروج پر رہے گی، اور پھر اپریل سے اس میں کمی آنے لگے گی اور یہ دھیرے دھیرے گھٹ کر 4 فیصد پر آ جائے گی۔

سبزیاں، تصویر آئی اے این ایس
سبزیاں، تصویر آئی اے این ایس 

عام آدمی کے لیے مہنگائی روزانہ بری خبر لے کر سامنے آ رہی ہے۔ آج ایک بار پھر ایسی خبر سامنے آئی ہے جس نے عوام کو جھٹکا دیا ہے۔ اپریل میں خوردہ مہنگائی 7.79 فیصد کے ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے جب کہ فوڈ مہنگائی کی شرح 8.38 فیصد رہی۔ اس سے قبل مارچ میں خوردہ مہنگائی 6.95 فیصد رہی تھی، جو 17 مہینے کی اعلیٰ سطح پر تھی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ آر بی آئی نے مہنگائی کی اوپری حد 6 فیصد طے کی ہوئی ہے۔ مہنگائی کے لیے ٹولرینس بینڈ 6-2 فیصد رکھا گیا ہے، لیکن اپریل کا ڈاٹا ظاہر کرتا ہے کہ یہ اب اس سے بہت اوپر جا چکا ہے۔ یہ لگاتار چوتھا مہینہ ہے جب شرح مہنگائی آر بی آئی کی طے حد سے اوپر ہے۔ اس سے پہلے فروری میں بھی خوردہ مہنگائی کی شرح 6.07 فیصد اور جنوری میں 6.01 فیصد رہی تھی۔ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ مہنگائی کے اعداد و شمار حکومت نے جمعرات کو جاری کیے ہیں۔

Published: undefined

خوردنی اشیاء کی قیمتیں بے قابو ہیں۔ اپریل کے فوڈ باسکیٹ کی مہنگائی کے اعداد و شمار بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں۔ اپریل میں فوڈ مہنگائی 8.38 فیصد پر رہی ہے، جب کہ مارچ 2022 میں یہ 7.68 فیصد تھی اور گزشتہ سال اپریل میں 1.96 فیصد تھی۔ کھانے پینے کی مہنگائی بڑھانے میں سب سے بڑا ہاتھ خوردنی تیل کی قیمتوں میں تیزی آنا ہے۔ اس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت میں گراوٹ بھی مہنگائی بڑھنے کی اہم وجہ ہے۔

Published: undefined

یوکرین بحران شروع ہونے سے پہلے ریزرو بینک کو لگ رہا تھا کہ خوردہ مہنگائی مارچ میں اپنے عروج پر رہے گی، اور پھر اپریل سے اس میں کمی آنے لگے گی اور یہ دھیرے دھیرے گھٹ کر 4 فیصد پر آ جائے گی۔ بدلے ہوئے حالات میں اب مہنگائی کے فی الحال کم ہونے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ مہنگائی کے مزید بڑھ جانے سے ریپو ریٹ تیزی سے بڑھنے کا خطرہ تیز ہو گیا ہے۔ اس سے عام لوگوں کی جیب پر دوطرفہ مار پڑنا طے ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined