نئی دہلی: کورونا وائرس انفیکشن کی دوسری لہر کے دوران قومی راجدھانی دہلی میں بغیر کسی غلط ارادے کے آکسیجن خریدنے اور تقسیم کرنے والے اچھے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ دہلی کے ڈرگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے جمعرات کو دہلی ہائی کورٹ کو یہ معلومات فراہم کی۔
Published: undefined
محکمہ کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس جسمیت سنگھ کے ڈویژن بنچ نے کہا کہ اس معاملے پر انتہائی منصفانہ موقف اختیار کیا گیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ صحیح فیصلہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں مزید حکم جاری کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور اس الزام پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کر دی گئی۔
Published: undefined
عرضی میں سوال اٹھایا گیا تھا کہ سیاستدانوں نے بحران کے دوران آخر کہاں اور کس طرح بڑی مقدار میں آکسیجن اور ادویات خریدیں، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ سیاستدان بھی کورونا بحران دوران ادویات خریدنے اور تقسیم کرنے کے اہل ہیں، خواہ حکومتی فریق کو اس معاملے میں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔
Published: undefined
دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ راہل مہرا نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان سماجی تنظیموں، افراد اور گردواروں پر مقدمہ نہ چلایا جائے، جو بغیر کسی غلط ارادے کے آکسیجن خرید کر کورونا کے مریضوں میں مفت تقسیم کر رہے تھے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک مسودہ پالیسی کو بھی تیار کیا گیا ہے جسے متعلقہ حکام نے قبول اور منظور کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبائی مرض ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور اگر اس طرح کے مقدمات چلائے جاتے ہیں تو مستقبل میں کوئی نیک دل شخص سزا کے خوف سے ضرورت مندوں کی مدد کے لیے آگے نہیں آئے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined