رانچی کے برسا منڈا ایئرپورٹ پر ایک معذور بچے کو انڈیگو کی فلائٹ میں سفر سے روکے جانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملے میں سوشل میڈیا پر ہنگامہ ہونے کے بعد ڈی جی سی اے نے ایئرلائنس سے رپورٹ مانگی ہے۔ علاوہ ازیں شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے بھی سخت کارروائی کی تنبیہ کی ہے۔
Published: undefined
واقعہ اتوار کا ہے، جب رانچی سے حیدر آباد پرواز کے لیے اپنے والدین کے ساتھ آئے ایک معذور بچے کو انڈیگو کے ریجنل افسران نے طیارہ پر نہیں چڑھنے دیا۔ انڈیگو کے ریجنل منیجر کا کہنا تھا کہ بچے کا سلوک غیر معمولی ہے اور اس سے طیارہ مسافروں کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔ انڈیگو نے اس معاملے میں ایئرپورٹ پر مسافروں کے لیے اعلان بھی جاری کیا۔
Published: undefined
دوسری طرف بچے کے والدین کا کہنا تھا کہ وہ بوکارو سے چل کر فلائٹ پکڑنے آئے ہیں، سڑک سے کیے گئے سفر کے سبب بچہ تھوڑا پریشان ہے۔ وہ ہمیشہ ان کے ساتھ ہوائی سفر کرتا ہے۔ اس بچے کی وجہ سے کسی مسافر کو کوئی پریشانی نہیں ہونے دی جائے گی۔ اس طیارہ سے جانے والے دیگر مسافروں نے بھی انڈیگو سے بچے کو سفر کرنے دینے کی گزارش کی۔ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھی اتفاق سے اس طیارہ میں سفر کرنے والی تھی۔ انھوں نے بھی یقین دلایا کہ اگر پرواز کے دوران بچے کی صحت کو لے کر کوئی پریشانی آتی ہے تو وہ خدمات کے لیے تیار ہیں۔ لیکن کافی دیر بحث کے بعد بھی بچے کو سفر کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس وجہ سے اس کے والدین نے بھی بورڈنگ نہیں کیا۔ حالانکہ بعد میں انڈیگو نے بچے اور اس کے والدین کے لیے رانچی کے ایک ہوٹل میں رکنے کا انتظام کیا اور پھر دوسرے دن انھیں دوسری فلائٹ سے حیدر آباد بھیجا۔
Published: undefined
اس واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے انڈیگو اور ڈی جی سی اے سے شکایت کی اور کمپنی کے ریجنل افسر کے سلوک پر اعتراض ظاہر کیا۔ اس سے متعلق ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ اس کے بعد انڈیگو ایئرلائن نے کہا کہ مسافروں کو ہوئی پریشانی کے لیے ہمیں افسوس ہے۔ تنازعہ بڑھنے کے بعد پیر کو شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’اس طرح کے سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کسی بھی انسان کو اس طرح کے حالات سے نہیں گزرنا چاہیے۔ میں خود اس معاملے کی جانچ کر رہا ہوں، جس کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز