قومی خبریں

ہندوستان کی بقا سیکولرزم میں ہی مضمر: غلام نبی آزاد

غلام بنی آزاد نے کہا کہ سیکولر طاقتوں سے ملک مضبوط ہوتا ہے جبکہ فرقہ پرست طاقتوں سے پاکستان، چین وغیرہ مضوط ہوتے ہیں لیکن ملک کمزور ہوتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

جموں: راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ہندوستان کی بقا سیکولرزم میں ہی مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر طاقتوں سے ملک مضبوط ہوتا ہے جبکہ فرقہ پرست طاقتوں سے پاکستان، چین وغیرہ مضوط ہوتے ہیں لیکن ملک کمزور ہوتا ہے۔

ان باتوں کا اظہار غلام نبی آزاد نے جموں میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر عام انتخابات کے سلسلے میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے درمیان الائنس تشکیل دینے کے حوالے سے منعقدہ ایک میٹنگ کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔

آزاد نے کہا کہ ملک کو باہر سے، پاکستان وغیرہ سے خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس ملکی مفاد کے لئے ایک ہوگئے ہیں جس ملک کا جموں وکشمیر ایک اٹوٹ انگ ہے۔

Published: undefined

سیکولرزم کو ملک کی بقا سے تعبیر کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ ایک سیکولر ملک دنیا کے کسی بھی ملک کا مقابلہ کرسکتا ہے اور جب ہمارے ملک میں مختلف مذہبوں اور ذاتوں کے لوگ ایک ہوکر رہیں گے تو ہم کسی بھی طاقت کا مقابلہ کرسکتے ہیں لیکن اس کے برعکس اگر ہم مذہب اور ذات کی بنیادوں پر منقسم ہوں گے تو دنیا کا کمزور ملک بھی ہماری نااتفاقی کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان امن قائم ہونے سے سب سے زیادہ فائدہ جموں کشمیر کے عوام کو پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس ملک کی سیکولر شناخت اور بھائی چارے کی بقا کے لئے روز اول سے ہی بر سر جدوجہد رہی ہے۔

آزاد نے نیشنل کانفرنس کے ساتھ الائنس کرنے کے حوالے سے کہا کہ مرکزی سطح پر ایک تیسری جماعت کے خلاف یہ الائنس ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سطح پر نیشنل کانفرنس بر سراقتدار آئے یا کانگریس لیکن ہمارے لئے مسئلہ یہ ہے مرکزی سطح پر تیسری جماعت آرہی ہے۔ ہماری لڑائی اس تیسری جماعت کے خلاف ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined