قومی خبریں

غزہ میں جنگ بندی پر ووٹنگ میں ہندوستان کی عدم شرکت، پرینکا گاندھی کا حیرت کا اظہار

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز غزہ میں جنگ بندی پر ووٹنگ میں ہندوستان کی غیر حاضری پر حیرت کا اظہار کیا اور مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز غزہ میں جنگ بندی پر ووٹنگ میں ہندوستان کی غیر حاضری پر حیرت کا اظہار کیا اور مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی بھی موقف اختیار کرنے سے انکار کر رہی ہے اور خاموشی سے ہر قانون کو دیکھ رہی ہے۔ فلسطین میں انسانیت کو تباہ کیا جا رہا ہے، یہ ان اقدار کے خلاف ہے جن پر ہمارا ملک قائم رہا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ملک عدم تشدد اور سچائی کے اصولوں پر مبنی ہے اور وہ ہندوستان کی اخلاقی جرات کی نمائندگی کرتے ہیں جس نے بین الاقوامی برادری کے رکن کے طور پر اس کے اقدامات کی رہنمائی کی ہے۔ ایکس (سابقہ ​​ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے کہا، "آنکھ کے بدلے آنکھ پوری دنیا کو اندھا کر دیتی ہے"، مہاتما گاندھی۔ میں حیران اور شرمندہ ہوں کہ ہمارے ملک نے غزہ میں جنگ بندی کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔‘‘

Published: undefined

ہندوستان کے اصولوں کو یاد دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی بنیاد عدم تشدد اور سچائی کے اصولوں پر رکھی گئی تھی، وہ اصول جن کے لیے ہمارے آزادی پسندوں نے اپنی جانیں نچھاور کیں، یہ اصول آئین کی بنیاد ہیں، جو ہماری قومیت کا تعین کرتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا، ’’وہ ہندوستان کی اخلاقی جرات کی نمائندگی کرتے ہیں، جس نے بین الاقوامی برادری کے رکن کے طور پر اس کے اقدامات کی رہنمائی کی ہے۔‘‘

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے کہا، "انسانیت کے ہر قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، لاکھوں لوگوں کے لیے خوراک، پانی، طبی سامان، مواصلات اور بجلی منقطع کر دی گئی ہے اور فلسطین میں ہزاروں مرد، عورتیں اور بچے تباہ ہو رہے ہیں، اس معاملہ پر ایک موقف اختیار کرنے سے انکار کرنا اور ہر اس چیز کے خلاف جس کے لیے ہمارا ملک بحیثیت قوم کھڑا رہا، خاموش تماشائی بنے رہنا ناقابل قبول ہے۔‘‘

Published: undefined

ان کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب ہندوستان نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اردن کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ سے پرہیز کیا، جس میں اسرائیل-حماس تنازعہ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، کیونکہ اس میں حماس کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ پہلی بار ہندوستان نے مسئلہ فلسطین کی حمایت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے خلاف ووٹ دیا ہے۔

Published: undefined

پیش کی گئی قرارداد کی ہندوستان کی مخالفت اس لیے تھی کہ اس میں حماس کے حملے کی مذمت نہیں کی گئی۔ ہندوستان کی نائب مستقل نمائندہ یوجنا پٹیل نے ووٹنگ کے بعد کہا، "7 اکتوبر کو اسرائیل میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے چونکا دینے والے اور قابل مذمت تھے۔‘‘ انڈین اوورسیز کانگریس کے سکریٹری وریندر وشیشٹھ نے جمعہ کو ہندوستان میں فلسطین کے سفیر سے ملاقات کی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے ساتھ ہماری بنیاد پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے دور سے لے کر تمام وزرائے اعظم تک ایک جیسی رہی ہے اور یہی وجہ تھی کہ حکومت کو سب سے پہلے اپنا بیان بدلنا پڑا اور عدم تشدد امن کے لیے حل تلاش کرنے کا واحد راستہ ہے اور ہم دہشت گردی پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر بھی عمل پیرا ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined