ڈالر کے مقابلہ روپے کی گرتی قیمت تھمنے کا نام نہیں لے رہی اور اب مستقل جاری گراوٹ کے بعد ایک ڈالر کی قیمت72.91 روپے ہو گئی ہے ۔ تیل کی بڑھتی قیمتیں، گھریلو صنعت میں مندی اور کرنٹ ڈیفیسٹ میں بڑھوتری کی وجہ سے روپے کی قیمت مستقل نیچے جا رہی ہے جس کی وجہ سے روپے کی قیمت میں سالانہ 13 فیصد کی گراوٹ دیکھی کی گئی ہے۔
جاری اقتصادی بحران کی وجہ سے ریزرو بینک آف انڈیا پر دباؤ بڑھ رہا ہے، اس تعلق سے مرکز نے آر بی آئی کو لکھا ہے کہ قومی معیشت کو استحکام بخشنے کے لئے وہ ضروری جارحانہ اقدام اٹھائے ۔ حال ہی میں ٹرید ڈاٹا جاری ہونا ہےجس میں اس بات کا اندیشہ ہے کہ تجارت میں ہونے والے نقصان کا فاصلہ اور بڑھ سکتا ہے ۔ ادھر امریکی مرکزی بینک اپنی سود کی شرحوں میں اسی ماہ میں اضافہ کرنے والا ہے جس کی وجہ سے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈالر کے مقابلہ روپے کی قیمت 75 روپے ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
ہندوستان کو ٹریڈ ڈیفیسٹ کم کرنے کے لئے امپورٹس کی حوصلہ شکنی کرنی ہوگی۔ ویسے روپے کی گرتی قیمت کی وجہ سے امپورٹس کی حوصلہ شکنی تو خود بخود ہو ہی رہی ہے لیکن اس کا ایک بڑا نقصان یہ ہے کہ گھریلو صنعت ختم ہو جائے گی ۔ اب حکومت اس پر غور کر رہی ہے کہ روپے کو بچانے کے لئے بیرون ممالک میں رہ رہے این آر آئی بانڈ خریدیں۔ ایسا پہلے بھی سال1998 ،سال 2000 میں اور سال 2013بھی کیا گیا تھا جب این آر آئی کو بانڈ جاری کئے گئے تھے۔ قومی معیشت کو استحکام بخشنے کے لئے این آر آئی بانڈ جاری کیا جانا حکومت کے لئے سب سے آسان راستہ دکھائی دے رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined