اقوام متحدہ کی سابق سفیر نکی ہیلی امریکہ میں صدارتی انتخاب لڑنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ہند نژاد نکی ہیلی فروری میں ریپبلکن پارٹی سے صدر عہدہ کا انتخاب لڑنے کا باضابطہ اعلان کر سکتی ہیں۔ حالانکہ اس سلسلے میں ابھی کچھ بھی مصدقہ طور پر نہیں کہا جا سکتا لیکن ایسے واضح اشارے سامنے آئے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں ہونے والے امریکی صدر کے انتخاب میں وہ قسمت آزمائی کریں گی۔
Published: undefined
نکی ہیلی امریکہ میں جنوبی کیرولینا کی گورنر رہ چکی ہیں۔ صدر عہدہ کا انتخاب لڑنے کی نکی کی تیاریوں کے بارے میں ان کے ایک قریبی شخص نے تصدیق بھی کی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ 15 فروری کو چارلسٹن میں اس سلسلے میں اعلان کیا جائے گا اور انتخابی دوڑ میں نکی شامل ہو جائیں گی۔ چارلسٹن پوسٹ اور کوریر کی رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے جس کے بعد چیزیں واضح ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال نومبر میں اپنی واپسی کا اشارہ دیا تھا۔ ان کے بعد 51 سالہ نکی ہیلی صدارتی انتخاب کی دوڑ میں دوسری اہم امیدوار بننے کی راہ پر بڑھ رہی ہیں۔ اگر ہیلی واقعی انتخاب لڑنے کا اعلان کرتی ہیں تو وہ ایک بڑی تبدیلی کی نمائندگی کریں گی۔ قابل ذکر ہے کہ ہیلی نے 2021 میں اعلان کیا تھا کہ اگر ٹرمپ انتخاب لڑیں گے تو وہ صدارتی انتخاب کے لیے آگے نہیں بڑھیں گی، لیکن اس بار ان کے ارادے مختلف دکھائی دے رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں ’فاکس نیوز‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں ہیلی نے کہا بھی تھا کہ ’’یہ ایک شخص سے بڑا ہے، اور جب آپ امریکہ کے مستقبل کو دیکھ رہے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ یہ نئی نسل کی تبدیلی کا وقت ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ڈی سی (واشنگٹن ڈی سی) میں ایک لیڈر بننے کے لیے آپ کو 80 سال کا ہونا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
بہرحال، نکی ہیلی، جن کے والدین این آر آئی تھے، کو امریکہ میں طویل مدت سے صدارتی عہدہ کی ممکنہ امیدوار کی شکل میں دیکھا جاتا رہا ہے۔ جنوبی کیرولینا لیجسلیچر میں سروس دینے کے بعد ہیلی نے 2010 میں گورنرشپ کے لیے انتخاب جیتا جہاں انھیں شروع میں دلت مانا گیا تھا۔ ہیلی نے گورنر کی شکل میں 6 سال گزارے۔ 2017 میں ٹرمپ نے انھیں اپنی کابینہ میں شامل ہونے کے لیے منتخب کیا۔ ملازمت پر دو سال کی سروس کے بعد انھوں نے ایک سیاسی غیر نفع بخش ادارہ شروع کیا، جس نے ان کی پالیسیوں کو فروغ دینے کے لیے کام کیا اور بعد میں ایک پالیٹکل ایکشن کمیٹی نے انھیں حامی امیدواروں کی حمایت کرنے کی اجازت دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined