نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ٹوئٹر ’دھروہر‘ (وراثت) سلسلہ کی تازہ ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو کا اشتراک کرتے ہوئے راہل گاندھی نے لکھا، ’’سوراج اور قوم پرستی کا براہ راست تعلق عدم تشدد سے ہے۔ ہندوستانی قوم کبھی بھی ظلم، تشدد اور مذہبی فرقہ واریت کی حمایت نہیں کر سکتی۔‘‘ راہل گاندھی نے جو ویڈیو شیئر کیا ہے اس میں بال گنگا دھر تلک کی ’ہوم رول لیگ‘ اور اس کے بعد کی جدوجہد کا ذکر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ویڈیو میں جنگ آزادی کی تاریخ بیان کی گئی ہے۔ ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ 1906 سے کانگریس کی کانفرنس سے شروع ہوئی آزادی کی لہر 1916 آتے آتے پورے ملک پر اثر انداز ہو چکی تھی۔ اس لہر کی قائد بال گنگا دھر تلک بنے اور نعرہ دیا سوراج ہمارا پیدائشی حق ہے اور میں اسے لے کر رہوں گا۔
Published: undefined
1916 میں ایک طرف بال گنگا دھر تلک نے ہوم رول لیگ کا قیام کیا تو دوسری طرف اینی بیسنٹ نے۔ یہ سال ہندوستان میں ہوم رول کے لئے اہم قدم کے لئے یاد کیا جاتا ہے۔ ہوم رول یوں تو جارحانہ تھا لیکن اس میں تشدد کا کوئی مقام نہیں تھا۔ ہوم رول لیگ کا بعد میں کانگریس میں انضمام ہو گیا اور دونوں یکجا ہو کر آزادی کی راہ پر چل پڑے۔ اس سے انگریزوں کو پیغام گیا کہ اگر ملک کے عوام اٹھ کھڑے ہوں تو وہ کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کانگریس نے ملک کی آزادی کے لئے اپنی جدوجہد، تاریخ اور قوم کی تعمیر میں کردار کے حوالہ سے دھروہر نامی ویڈیو سیریز کا آغاز کیا ہے۔ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے یوم آزادی کے موقع پر اس ویڈیو سیریز کو شروع کرنے کے بارے میں بتایا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا تھا کہ کانگریس کی دھروہر، دیش کی دھروہر۔
Published: undefined
کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا اور پارٹی کے سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ روہن گپتا کے جاری کردہ بیان کے مطابق، آزادی کے لئے اپنی جدوجہد، کانگریس کی طرف سے تاریخ اور آزادی کے 70 سالوں میں ہی ہندوستان کو ایک عظیم طاقت بنانے میں اپنے تعاون کو بیان کرنے کے حولہ سے ویڈیو سیریز کی شروعات کی گئی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا تھا کہ اس سیریز میں کانگریس کے 135 سال کی تاریخ اور میراث کے بارے میں تبادلہ خیال ہوگا۔ واضح رہے کہ انڈین نیشنل کانگریس کا قیام 1885 میں ہوا تھا اور اس کی قیادت میں آزادی کی جنگ لڑی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined