2019 کا نوبل انعام جیتنے والے ابھجیت بنرجی کا کہنا ہے کہ اس وقت ہندوستانی معیشت غیر مستحکم حالت میں ہے۔ ترقیات سے متعلق موجودہ اعداد و شمار دیکھنے کے بعد اس کے بارے میں پراعتماد نہیں ہوں کہ اس کا مستقبل قریب میں کیا اثر پڑنے والا ہے اور معیشت کی باز آبادکاری کس طرح ہوگی۔‘‘ نوبل پرائز ڈاٹ او آر جی کو دیے گئے انٹرویو میں ابھجیت بنرجی نے کہا کہ موجودہ وقت میں پیش کردہ اعداد و شمار یہ بھروسہ نہیں جگاتے ہیں کہ ملک کی معیشت میں جلد کوئی بہتری ہوگی۔
Published: undefined
ابھجیت بنرجی نے ایک نیوزی چینل سے بات چیت کے دوران بھی ہندوستانی معیشت کے تئیں اپنی فکر کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ چھ سال میں ہم نے کچھ ترقی دیکھی تھی، لیکن اب یہ بھروسہ بھی جا چکا ہے۔‘‘
Published: undefined
اس درمیان ابھجیت بنرجی نے ایک انکشاف کیا کہ اسٹاک ہوم سے جب انھیں فون آیا تو وہ گہری نیند میں تھے۔ ابھجیت نے کہا کہ وہ عام طور پر صبح جلدی اٹھنے کے عادی نہیں ہیں، لیکن خبر ملنے کے بعد ان کی نیند کھل گئی۔ انھوں نے کہا کہ نیند پوری نہ ہونے سے ان کے لیے دن بھر پریشانی ہو جاتی ہے، اس لیے انھوں نے دوبارہ سونے کی کوشش کی۔ مبارکباد دینے کے لیے آنے والے فون کی گھنٹیوں کے درمیان بھی وہ 40 منٹ مزید سو گئے۔
Published: undefined
58 سالہ بنرجی نے نوبل انعام ملنے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے سوچا نہیں تھا کہ کیریر میں اتنی جلدی انھیں یہ عزت مل جائے گی۔ امریکہ میں میساچوئٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں اکونومکس پڑھانے والے ابھجیت بنرجی نے کہا ’’میں پچھلے 20 سالوں سے یہ ریسرچ کر رہا ہوں۔ ہم نے غریبی کم کرنے کے لیے حل دینے کی کوشش کی ہے۔‘‘
Published: undefined
ابھجیت بنرجی نے ساتھ ہی کہا کہ یہ ایوارڈ ظاہر کرتا ہے کہ ہم اکثر فلاح کے لیے صرف باتیں کرتے ہیں، لیکن ایسے ایوارڈ کے لیے یہ ہمیشہ معنی نہیں رکھتا۔ ابھجیت بنرجی نے پرتھم اور سیوا مندر نام کے دو این جی او کی بھی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ ان تنظیموں نے زمینی سطح پر کام کیا اور انھوں نے ان سے کافی کچھ سیکھا ہے۔ وہ اپنے نجی تجربے سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ تنظیمیں ہمارے لیے کافی اہم ہیں۔
Published: undefined
ہندوستانی نژاد کے امریکی ماہر معیشت ابھجیت بنرجی اور ان کی بیوی ایستھر ڈُفلو کو سال 2019 کے لیے معاشیات کے نوبل انعام کے لیے منتخب کیا گیا۔ ان کے ساتھ ہی ماہر معیشت مائیکل کریمر کو بھی اس باوقار انعام کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ تینوں کو مشترکہ طور پر یہ انعام دیا جائے گا۔ نوبل انعام کمیٹی نے کہا کہ تینوں ماہرین معیشت کو بین الاقوامی سطح پر غریبی کم کرنے کے ان کے تجرباتی نظریے کے لیے انعام دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined