نوح میوات: ملک بھر میں مسلسل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری دھرنا و احتجاج کے درمیان میوات میں بھی مظاہروں میں شدت آ رہی ہے۔ میوات میں بڑکلی چوک کے علاوہ تجارہ، راجاکا اور امروکا میں دھرنا دیا جا رہا ہے۔ بڑکلی چوک پر غیر معینہ مدت کا دھرنا گزشتہ دس دنوں سے جاری ہے، جس میں علاقے کی ممتاز سیاسی، سماجی، ملی شخصیات شامل ہو رہی ہیں۔
بڑکلی چوک دھرنے میں سنیچر کے روز دہلی سے ہندو سینا کے قومی سربراہ شنت یوراج گرو شرکت کی اور سی اے اے، این سی آر کے خلاف آواز اٹھائی۔ سنت یوراج نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ اگر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل نہیں کیا گیا تو ہندوستان صدیوں پیچھے ہو جائے گا۔ نیز متذکرہ قانون براہ راست ملک کے آئین کی روح کے خلاف ہے جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔
Published: undefined
سنت یوراج نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ، افواج سمیت تمام سرکاری ادارے نریندر مودی اور شاہ کے اشار ے پر کام کر رہے ہیں اور اگر یوں ہی چلتا رہا تو ملک کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے خلف ملک میں ہونے والے تمام مظاہروں میں تمام مذاہب کے لوگ بڑھ چڑھ کر شرکت کر رہے ہیں اور یہ یکجا ہو کر آواز اٹھانے کا وقت ہے۔ بصورت دیگر ملک غربت، ظلم و بربریت کی آماجگاہ بن کر رہ جائے گا۔
Published: undefined
انہوں نے تلخ لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ’’آج ملک دو ایسے لوگوں کے زیر اثر ہے جن کی خطرناک ذہنیت ملک کے ہر شہری کے سامنے عیاں ہو گئ ہے۔ یہ دونوں حکمراں ملک کو غلام بنا کر مذہب کی بنیاد پر پھر سے تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ میں شہید راجہ حسن خان میواتی کی سرزمین سے حکمرانوں کے خلاف انقلاب کا پیغام عام کرنے آیا ہوں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’میوات کا بڑکلی چوک، دہلی کا شاہین باغ، لکھنؤ کا گھنٹہ گھر، دیوبند کے عیدگاہ میدان اور ملک کے دیگر شہروں میں سی اے اے کی مخالف میں بیٹھی خواتین کے جذبے کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔ ان تمام خواتین نے تاناشاہی رویہ کے خلاف بیداری لانے کا کام کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
دھرنے میں شرکت کرنے والے جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب ہریانہ ہماچل چنڈی گڑھ کے سابق صدر و جنرل سیکرٹری مولانا شوکت قاسمی نے کہا کہ ’’ملک کے موجودہ حالات بہت نازک دور سے گذر رہے ہیں۔ ہر فرد اور ہر طبقہ کے لوگ سی اے اے کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ جمعیۃ علماء بھی اپنی روایت کے مطابق ملک کے ان شہریوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے جو اس قانون کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ’’میں اپنی اور جمعیۃ علماء کی طرف سے دھرنا کی بھرپور حمایت کرتا ہوں۔ اہل میوات سے بھی میری اپیل ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں دھرنے میں شرکت کریں۔
Published: undefined
پونہانہ حلقہ اسمبلی سے کانگریس کے ایم ایل اے و سابق وزیر چودھری محمد الیاس بھی دھرنے کے دسویں روز بڑکلی چوک پہنچے اور اپنی اور کانگریس پارٹی کی طرف سے دھرنا کو حمایت دی۔ انہوں نے کہا ’’حکومت وقت ہوش کے ناخن لے۔ میوات وہ علاقہ ہے جس کے خوف سے ماضی میں کبھی دہلی کے حکمرانوں کے دروازے بند ہو جایا کرتے تھے۔ لہذا حکومت کو یہاں کی آواز کو سننے کی ضرورت ہے۔‘‘
Published: undefined
فیروز پور جھرکہ اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے نو منتخب ایم ایل اے مامن خان انجینئر نے بھی دھرنا میں شرکت کی اور میوات وکاس سبھا کے زیر اہتمام جاری دھرنے سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ بڑکلی چوک پر دھرنے کے دسویں روز بھی خواتین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا اور کئی دیہی علاقوں سے خواتین کے ٹریکٹروں کے ذریعے آنے کا سلسلہ جاری رہا۔
قبل ازیں، میوات کا مشہور ڈرامہ گروپ کے فنکاروں کی ٹیم دھرنے کے مقام پر پہنچی۔ ان فنکاروں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر پی این آر سی کے نقائص اور منفی مضمرات کو میوات کی مادری زبان میں پیش کر کے سمجھائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined