قومی خبریں

اقوام متحدہ میں ہندوستان نے پاکستان کے چہرے سے اُتارا نقاب، سامنے رکھ دی پوری تاریخ

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں نفرت بھری تقریر کی جس کے جواب میں ہندوستانی وزارت خارجہ کی سکریٹری اول ودیشا میترا نے ان کی بخیا ادھیڑ کر رکھ دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہندوستان نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ذریعہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کی گئی نفرت بھری تقریر پر جواب دیتے ہوئے اسے چاروں خانے چت کر دیا ہے۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ میں واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ عمران خان کی تقریر میں پختگی کہیں بھی دیکھنے کو نہیں ملی اور پاکستان نے جہاں ہمیشہ دہشت گردی کو فروغ دیا ہے، وہیں ہندوستان لگاتار ترقی کے لیے کام کر رہا ہے۔ ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ میں اپنی تقریر کے ذریعہ پاکستان نے اپنے خراب معیار کا مظاہرہ کر دیا، اور جہاں تک جموں و کشمیر کی بات ہے تو ہندوستان اس ریاست کو اصل دھارے میں جوڑنے اور اس کی ترقی کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔

Published: 28 Sep 2019, 12:10 PM IST

عمران خان کی نفرت بھری تقریر کے خلاف ہندوستانی وزارت خارجہ میں سکریٹری اول ودیشا میترا پوری طرح سے جارحانہ رخ اختیار کیے ہوئی نظر آئیں۔ انھوں نے عمران خان کی تقریر پر ’جواب دینے کے حق‘ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ’’شاید ہی کبھی جنرل اسمبلی نے اس اسٹیج پر اپنی بات رکھنے کے موقع کا اس طرح سے غلط استعمال ہوتے دیکھا ہے، بلکہ موقع کا خراب استعمال ہوتے دیکھا ہے۔‘‘

Published: 28 Sep 2019, 12:10 PM IST

ودیشا میترا نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پر حملہ کرنے کے لیے عمران خان نے جس طرح ’تباہی‘، ’خون خرابہ‘، ’نسلی مرتبت‘، ’بندوق اٹھانا‘ اور ’آخر تک لڑنا‘ جیسے الفاظ کا استعمال کیا، وہ کند ذہن سوچ کو ظاہر کرتا ہے جو کہ قدیم ذہنیت ہے، یہ نظریہ 21ویں صدی کا بالکل بھی نہیں ہے۔ انھوں نے کشمیر معاملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک قدیم اور غیر مستقل انتظام یعنی دفعہ 370 کو ہٹائے جانے پر جو ہندوستانی ریاست جموں و کشمیر کی ترقی اور اتحاد میں رخنہ تھا، اس پر پاکستان کا نفرت بھرا رد عمل اس سوچ کو سامنے لاتا ہے کہ جو لوگ لڑائی میں یقین کرتے ہیں وہ کبھی بھی امن کی کوششوں کا استقبال نہیں کرتے۔‘‘

Published: 28 Sep 2019, 12:10 PM IST

ودیشا نے پاکستان کو کئی ایشوز پر گھیرا اور دہشت گردی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان جب دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اور نفرت پھیلانے والی تقریر کر رہا ہے، ایسے وقت میں ہندوستان جموں و کشمیر کو اصل دھارے سے جوڑنے اور ملک کی ترقی کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان کے لوگوں کو اپنی طرف سے بولنے کے لیے کسی دوسرے کی ضرورت نہیں ہے، خاص طور سے ان لوگوں کی بالکل بھی ضرورت نہیں جنھوں نے نفرت کی سوچ پر دہشت گردی کا کاروبار کھڑا کیا ہے۔‘‘

Published: 28 Sep 2019, 12:10 PM IST

دہشت گردی کے معاملے پر بولتے ہوئے ودیشا نے پاکستان پر کئی زبردست حملے کیے۔ انھوں نے کہا کہ کیا پاکستان کی حکومت اس بات کا اعتراف کرے گی کہ وہ دنیا کی تنہا ایسی حکومت ہے جو اقوا متحدہ کے ذریعہ پابندی عائد القاعدہ اور آئی ایس آئی ایس جیسی دہشت گرد تنظیم کے رکن کو پنشن دیتی ہے۔ انھوں نے پوچھا کہ کیا پاکستان سمجھا سکتا ہے کہ کیوں یہاں نیو یارک میں اس کے حبیب بینک پر ٹیرر فائنانسنگ کے لیے جرمانہ لگایا گیا اور پھر کیوں بینک بند کرنا پڑا۔ ودیشا نے یہ بھی کہا کہ کیا پاکستان اس بات کو جھٹلا سکتا ہے کہ وہ اوسامہ بن لادن کی کھلے عام حمایت کرتا تھا۔

Published: 28 Sep 2019, 12:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 28 Sep 2019, 12:10 PM IST