ہندوستان نے روس-یوکرین اور اسرائیل-حماس کے درمیان جنگوں کے پرامن حل کے لیے سفارت کاری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آسٹریلیا کے شہر برسبین میں ہندوستانی برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو دونوں تنازعات میں مخالف فریقوں کے ساتھ بات چیت کرسکتا ہے ۔
Published: undefined
ہندوستانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ جنگ کے وسیع اثرات کے باعث دونوں ہی تشویش کا باعث بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں جنگوں میں مختلف طریقوں سے کچھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے 125 عالمی ممالک کے خدشات کا بھی ذکر کیا، جو اس جنگ کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی یوکرین کے صدر اور روس کے صدر سے ملاقات کر چکے ہیں۔
Published: undefined
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ شروع میں ہندوستان کی سفارتی کوششوں پر کچھ شک تھا لیکن اب مغربی ممالک کو سمجھ آ گئی ہے اور ہندوستان کو گلوبل ساؤتھ سے بھی مضبوط حمایت مل رہی ہے۔ امید ہے کہ مختلف مکالموں کے ذریعہ ہندوستان کچھ مشترکہ بنیاد بنا سکتا ہے تاکہ سفارت کاری کا آغاز ہو سکے۔
Published: undefined
ایس جے شنکر نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان براہ راست رابطے کا فقدان ایک اہم مسئلہ ہے اور بہت سے ممالک اس خلیج کو پر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہندوستان اس بات چیت کو آگے بڑھانے میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ ایس جے شنکر نے مزید کہا کہ ’ دونوں تنازعات کے عالمی سطح پر وسیع پیمانے پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں، جیسے افراط زر، توانائی اور غذائی تحفظ میں عدم استحکام، اور سپلائی چینز میں رکاوٹ۔ ہم ایک گلوبلائزڈ دنیا میں رہتے ہیں، جہاں کسی بھی عدم استحکام کا ہر جگہ اثر ہوتا ہے۔‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined