دیوالی اور چھٹھ تہوار کے موقع پر سبھی ٹرینوں میں زبردست بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے 29 اکتوبر کو ایک ویڈیو شیئر کی جس میں مسافروں کی حالت فکر انگیز تھی۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کم و بیش 15 مسافر ٹرین کے بیت الخلا میں سفر کر رہے ہیں، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ دیوالی کے موقع پر جتنی ٹرینیں چل رہی ہیں وہ ناکافی ہیں۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کانگریس کے اس پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے فکر کا اظہار کیا ہے اور عوام سے گزارش کی ہے کہ ’’ایک بہتر ہندوستان بنانے کے لیے میں آپ سبھی سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنی آواز اٹھائیں۔‘‘
Published: undefined
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’اس دیوالی پر کروڑوں ہندوستانی اپنے کنبہ سے ملنے ریل سے سفر کریں گے۔ روزانہ کا مسافر ہو یا سیاح، شہری ہو یا دیہی، مزدور ہو یا صنعت کار... ریلوے ہر ہندوستانی کی زندگی کا ایک بڑا حصہ یا بنیاد ہے۔ اگر ہماری ٹرینیں رک جائیں، تو ہندوستان تھم جائے گا۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’ہندوستان کو ایسی بہترین ریل سہولت چاہیے جو سبھی لوگوں کے لیے ہو۔ لیکن آج بالاسور سے باندرا تک ہمارا ریلوے نظام ٹوٹ رہا ہے اور مسافروں کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں ناکام ہے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے ریلوے نظام کو بہتر بنانے کے لیے عوام سے مشورہ دینے کی اپیل بھی کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’اس وقت جب لوگوں کی بات سنی جانی چاہیے، تب کوئی سننے والا نہیں ہے۔ ایک بہتر ہندوستان بنانے کے لیے میں آپ سبھی سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنی آواز اٹھائیں۔ اگر آپ کو ریلوے نظام میں کوئی کمی نظر آتی ہے، یا آپ کے پاس بہتری کے لیے کوئی مشورہ ہے تو برائے کرم اپنے تجربات ہمارے ساتھ شیئر کریں۔‘‘ راہل گاندھی نے اس کے ساتھ ایک لنک بھی دیا ہے جس پر جا کر عوام اپنے مشورے دے سکتے ہیں۔ لنک پر کلک کرنے کے بعد ایک ویب سائٹ اوپن ہوگا جس میں ایک فارم ہے جسے بھر کر کوئی بھی اپنا مشورہ یا تجربہ راہل گاندھی کے ساتھ شیئر کر سکتا ہے۔ یہ مشورہ ہندوستان کی کسی بھی زبان میں دیا جا سکتا ہے۔ راہل گاندھی نے مذکورہ بالا باتیں لکھنے کے بعد اپنے پوسٹ کے آخر میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’آئیے ہم سب مل کر اپنے خوابوں کا ہندوستان بنائیں۔ جئے ہند۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined