قومی خبریں

ہندوستان میں چند ہی دنوں میں بے حد تیزی سے بڑھیں گے کووڈ کیسز، کیمبرج ٹریکر کا اندازہ

ہندوستان میں جلد ہی کووڈ-19 کے کیسز میں زبردست اضافہ ہو سکتا ہے اور ہندوستان کورونا وائرس کی ایک تیز لہر کا سامنا کر سکتا ہے، لیکن یہ بہت زیادہ دنوں تک جاری نہیں رہے گا۔

کورونا ٹسٹ، تصویر آئی اے این ایس
کورونا ٹسٹ، تصویر آئی اے این ایس 

چند ہی دنوں میں ہندوستان میں کووڈ-19 کیسز میں زبردست اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ہندوستان میں کورونا وائرس کی ایک تیز لہر کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ لیکن اچھی بات یہ ہے کہ یہ لہر زیادہ دنوں تک نہیں رہے گی۔ یہ امکان کیمبرج یونیورسٹی کے جج بزنس اسکول کے پروفیسر پال کٹومن نے ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 1.4 ارب آبادی والے ہندوستان میں اومیکرون کی دستک کے بعد سے اس کا خطرہ تیز ہوا ہے۔

Published: undefined

ایک ای میل کے ذریعہ پروفیسر کٹومن نے کہا کہ ’’انفیکشن کا نیا دور کچھ ہی دن میں شروع ہو جائے گا، ہو سکتا ہے کہ اسی ہفتہ میں اس میں تیزی آ جائے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ابھی اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ اس کی شرح کتنی تیز ہوگی اور ہر روز کتنے کیسز سامنے آئیں گے۔

Published: undefined

کٹومن اور ان کی ریسرچ ٹیم ہندوستان میں کووڈ ٹریکر کا مطالعہ کرتی ہے۔ حال کے دنوں میں انھوں نے ہندوستان میں انفیکشن کی شرحوں میں زبردست اچھال درج کیا ہے۔ ٹریکر میں خاص طور سے چھ ریاستوں میں دسمبر کے دوران حالات کافی فکر انگیز ثابت ہوئے ہیں اور اس میں شرح اضافہ 5 فیصد سے زیادہ رہا ہے۔ اب یہ حالت 11 ریاستوں تک پہنچ گئی ہے۔

Published: undefined

بدھ کے روز ہندوستان میں 9195 نئے کیسز سامنے آئے جو کہ تین ہفتہ میں ایک دن کا سب سے زیادہ نمبر ہے۔ اس طرح ہندوستان میں انفیکشن کی کل تعداد 3.48 کروڑ پہنچ گئی ہے۔ کورونا سے اب تک ملک میں 4 لاکھ 80 ہزار 592 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ حالانکہ ملک میں بہت تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون کے ابھی صرف 781 معاملے ہیں، لیکن حالات بہت جلدی فکر انگیز ہو سکتے ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ کیمبرج کے ٹریکر نے اس سال اپریل-مئی میں جو اندازہ لگایا تھا اسی کے مطابق ہندوسان میں ایک دن میں 4 لاکھ سے زیادہ کیسز دیکھنے کو ملے تھے۔ اس کے سبب ملک کے اسپتالوں اور دیگر صحت خدمات کے ساتھ ہی شمشانوں و قبرستانوں میں بھی زبردست دباؤ دیکھنے کو ملا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined