قومی خبریں

ہندوستان میں اس بار بارش زیادہ ہوگی

امریکی محکمہ موسمیات نے مانسون کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ لا نینا کے باعث ہندوستان  کے کئی علاقوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کا امکان ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

اس سال ہندوستان میں مانسون معمول سے بہت بہتر ہونے جا رہا ہے۔ محکمہ موسمیات نے پین گوئی کی ہے کہ جلد ہی لا نینا کا اثر بحرالکاہل میں دیکھا جائے گا۔ جون سے شروع ہونے والے مانسون میں اوسط سے زیادہ بارش ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

یو ایس نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کے کلائمیٹ پریڈکشن سینٹر نے پیشن گوئی کی ہے کہ لا نینا کا اثر اگلے چند مہینوں میں  یعنی جون سے بحرالکاہل میں دیکھا جا سکتا ہے۔ جون سے شروع ہوگا۔ نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے گزشتہ ہفتے ایک ٹائم ٹیبل جاری کیا ہے، جس میں بتایا گیا تھا کہ لا نینا کا اثر جون کے شروع میں دیکھا جائے گا۔ جس کی وجہ سے ہندوستان میں شدید بارشیں ہوسکتی ہیں اور ملک کے کچھ حصوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

Published: undefined

لا نینا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ  اوسط سے زیادہ بارش اور زیادہ سردی کا امکان ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات نے بھی لا نینا کی ترقی کا مکمل امکان ظاہر کیا ہے۔ نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن(این او اے اے) کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں لا نینا سے متعلق واقعات دیکھے گئے ہیں۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بھارت میں یہ جون سے شروع ہو جائے گا۔ نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ لی نینا کا اثر جون سے اگست تک 49 فیصد اور جولائی سے ستمبر تک 69 فیصد بڑھ سکتا ہے۔

Published: undefined

ہندوستان میں زیادہ تر بارش جولائی اور اگست میں ہوتی ہے اور لا نینا کی وجہ سے بڑھتی ہوئی بارش کسانوں کو کھیتوں کو سیراب کرنے میں بھی مدد دے گی۔ بارش کی صحیح مقدار چینی، دالوں، چاول اور سبزیوں جیسی اہم اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو کنٹرول کر سکتی ہے جس سے مہنگائی کے مسئلے پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے اندازہ لگایا ہے کہ لا نینا کی وجہ سے اس بار اوسط سے زیادہ یعنی 106 فیصد بارش کا امکان ہے۔ پچھلے سال یہ معمول سے 94 فیصد کم تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined